• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دائیں بازو کے ممبران پارلیمنٹ کوربن کی کامیابی میں رکاوٹ ہیں، مارک وڈزورتھ

برمنگھم(جنگ نیوز) میں نے اقلیتی کمیونٹی کے حقوق کیلئے لیبرپارٹی کے اندر حقوق کی طویل جدوجہد کی ہے ہم نے دوسرے ساتھیوں سے مل کر بلیک سیکشن بنائی تاکہ سیاہ فاملوگ بھی پارلیمنٹ کے ممبرز منتخب ہوسکیں۔ان خیالات کا اظہار میٹس فار مارک کے زیر اہتمام برمنگھم میں منعقدہ اجلاس میں مارک وڈزورتھ نے کیا۔ واضح رہے کہ مارک ورڈز ورتھ کو حال ہی میں لیبر پارٹی سے اس لئے نکالا گیا ہے، ان پر الزام تھا کہ انہوںاسرائیل پر تنقید کی تھی۔ مارک ورڈز ورتھ نے کہا کہ دائیں بازو کے ممبران پارلیمنٹ یہ نہیں چاہتے کہ جیرمی کوربن بطور لیڈر کامیاب ہوں اس لئے ان کے حامیوں کو لیبر پارٹی سے نکالا جارہا ہے۔ ٹونی گرین نسٹیان نے کہا کہ مجھ پر بھی اینٹی سمٹیک کا الزام لگایا گیا کیونکہ میں ان ممبران پارلیمنٹ پر تنقید کی جن کا تعلق لیبر فرینڈز آف اسرائیل سے ہے میں نے ان کو اتنا کہا کہ اسرائیلی ریاست جو کچھ فلسطینیوں کے ساتھ کررہی ہے تم اس کی کس طرح حمایت کرسکتے ہو اور یہ سب لیبر پارٹی کےبنیادی اصولوں کے خلاف ہے، اس کے فوری بعد میرے خلاف کیمپین چلائی گئی اور میری ممبرشپ ختم کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ اسرائیل فلسطین میں کررہا ہے لاکھوں ایسے لوگ موجودہیں جو اس مذمت کرتے ہیں اور ان کا تعلق یہودی کمیونٹی سے بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی لابی امریکہ اور برطانیہ میں سرگرم اور ہمیں مل کر اس کو بے نقاب کرنا ہے۔ سابق کونسلر راغب حسن نے کہا کہ یہ جو لوگ اپنے حقوق کیلئے لیبر پارٹی کے اندر جدوجہد کرتے ہیں دائیں بازو ان کو برداشت نہیں کرسکتا۔ مجھےخود لیبر پارٹی کے خلاف طویل جنگ لڑنا پڑی اور آخر مجھ کو فتح ملی۔ سٹاپ دی وار کے سٹیورٹ رچرڈ سن نے اسرائیلی افواج کی حالیہ فائرنگ کے نتیجے میں غزہ میں جو فلسطینی مارے گئے ہیں ان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اپنے حقوق کیلئے اپنی جان قربان کردی۔ اجلاس سے خواجہ محمد سلیمان اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔
تازہ ترین