• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کے ڈی اے اسکیموں کا ریکارڈ کمپیوٹرائز نہ ہونے سے شہری پریشان

کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی ڈولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کو بحال ہوئے دوسال مکمل ہوگئے شہریوں کی سہولت کے لیے آج تک کوئی اقدام سامنے نہ آسکا سابق ڈائریکٹر جنرل ناصرعباس اور موجودہ ڈی جی سمیع صدیقی جنہیں سال ہونے والا ہے آج تک کے ڈی اے اپنی کسی اسکیم کے لینڈریکارڈکوکمپیوٹرئز نہیں کرسکا اور نہ ہی دوسالوں میں کسی نئی رہائشی اسکیم کا آغاز ہوسکا موجودہ ڈی جی ہر چند دن بعد ایک پریس ریلیز جاری کرکے شہریوں کو خوشخبری سنادیتے ہیں کہ جلد نئی ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز کیا جارہا ہے جبکہ نتیجہ صفر ہے شہر کراچی میں اس وقت کے ڈی اے کی متعدد اسکمیں ہیں جوالاٹیز اپنے کاموں کے سلسلے میں سوک سینٹر جاتے ہیں کہتے سنے جاتے ہیں کہ کاموں کا ریٹ پہلے سے بھی بہت بڑھ گیا ہے اور کوئی کام بغیر پیسے کے نہیں ہوتا۔ڈائریکٹر جنرل کی دلچسپی کا عالم یہ ہے کہ وہ بھی بہت کم وقت کے لیے اپنے دفتر واقع سوک سینٹرآتے ہیں ضرورت مند شہری اور ایماندار اسٹاف ملاقات کے لیے انتظار کرتارہتا ہے واضح رہے کہ کے ڈی اے کو سابقہ حیثیت میں بحال کرنے کے لیے بڑی دللیں دی جاتی تھیںلیکن آج تک شہریوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچایا جبکہ اسٹاف کی تنخواہ ہر ماہتاخیرسے ملنا معمول ہے۔ سب سے بڑی بات سندھ کے بعض دیگر شہروں کا لینڈریکارڈ کمپیوٹرائز ہوچکا ہے لیکن پاکستان کے سب سے بڑے شہر میں یہ سہولت موجود نہیں لوگ مجبوراً ایجنٹوں اور مافیا سے رابطہ اور کام کرانےکے لیے مجبور رہتے ہیں۔
تازہ ترین