• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نگراں وزیراعظم پر ڈیڈ لاک برقرار، شاہدخاقان عباسی اورخورشیدشاہ کی پانچویں ملاقات بھی بے نتیجہ ختم، وزیراعظم نے نوا زشریف کو منانے کیلئے وقت مانگ لیا

نگراں وزیراعظم پر ڈیڈ لاک برقرار، شاہدخاقان عباسی اورخورشیدشاہ کی پانچویں ملاقات بھی بے نتیجہ ختم، وزیراعظم نے نوا زشریف کو منانے کیلئے وقت مانگ لیا

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے درمیان ہونے والی پانچویں ملاقات بھی بے نتیجہ ختم ہوگئی۔ وزیراعظم آفس اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں نگراں وزیراعظم کے ناموں پر غور کیا گیا تاہم کسی نام پر اتفاق رائے نہ ہوسکا۔ ملاقات کے بعد خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آپ کے نام بھی اچھے ہیں ہمارے بھی اچھے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کے نام کے انتخاب کیلئے آج یا کل وزیراعظم سے دوبارہ ملاقات ہوگی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو راضی کرنے کیلئے مزید وقت مانگا ہے۔ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ نواز شریف کسی سابق جج یا بیوروکریٹ کے نام پر اتفاق نہیں چاہتے اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تیسری بار نواز شریف کو راضی کرنے کے لیے وقت مانگا ہے۔اس سے قبل 18 مئی کو بھی وزیراعظم کے چیمبر میں ہونے والی ملاقات کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان نگراں وزیراعظم کے نام پر مشاورت کی گئی تھی، جس کے بعد خورشید شاہ نے بتایا تھا کہ منگل (22 مئی) کو ایک اور ملاقات کے بعد نگراں وزیراعظم کے نام کا اعلان کردیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعظم کے لئے حکومت کے تجویز کردہ 3 ناموں میں جسٹس (ر) ناصر الملک، جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی اور ڈاکٹر شمشاد اختر شامل ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی طرف سے ذکاء اشرف اور جلیل عباس جیلانی کے نام سامنے آئے، تاہم تحریک انصاف نے ذکاء اشرف کا نام مسترد کردیا۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے بھی جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کا نام تجویز کیا ہے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے اسٹیٹ بینک کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت حسین اور معروف صنعت کار عبدالرزاق داؤد کے نام بھی سامنے آچکے ہیں تاہم امریکا میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نگراں وزیراعظم کی دوڑ سے باہر ہو گئیں اور حکومت اور اپوزیشن کے تجویز کردہ ناموں میں ان کا نام شامل نہیں ہے۔ موجودہ حکومت کی آئینی مدت 31 مئی 2018 کو ختم ہو جائے گی جسکے بعد نگراں حکومت آئندہ انتخابات تک اپنی ذمہ داریاں سنبھالے گی۔ پہلے مرحلے میں کسی نام پر اتفاق نہ ہونے کی صورت میں نگراں وزیراعظم کے انتخاب کا معاملہ8 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے پاس جاتا ہے اور اگر کمیٹی بھی3 روز میں کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکے تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جاتا ہے، جسکے بعد الیکشن کمیشن تجویز کردہ چھ ناموں میں سے کسی ایک موزوں شخص کا انتخاب بطور نگراں وزیراعظم کرتا ہے۔ وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ نگراں وزیراعظم کا معاملہ پارلیمنٹ کے ذریعے ہی حل ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے دیئے گئے نام اچھے ہیں ان پرمزید غور کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق رائے نہ ہوسکا تو چار چار افراد پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جائیگی جس پر اکثریت ہوگی وہ نام آجائے گا۔

تازہ ترین