• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی کابینہ، صدر کی تنخواہ اعلیٰ ترین عہدیدارسے زیادہ کرنیکی منظوری

اسلام آباد (ارشد وحید چوہدری)وفاقی کابینہ نے ملک کے سب سے بڑے آئینی عہدے کے حامل صدر مملکت کی تنخواہ کو عہدے کے شایان شان نہ ہونے کا نوٹس لے لیا۔ وفاقی کابینہ نے صدر مملکت کی تنخواہ کسی بھی اعلی ترین سرکاری عہدیداران سے ایک روپیہ زیادہ کرنے کی منظوری دےد ی، صدر مملکت کی تنخواہ عہدے کے لحاظ سے ملک میں سب سے زیادہ ہو گئی۔ جنگ/جیو نیوز کو اعلی سطح ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ میں صدارتی عہدے کو عزت دینے کا اہم معاملہ زیر غور آیا اور یہ معاملہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے خود اٹھایا۔وزیر اعظم نے کہا کہ صدر مملکت ملک کا سب سے بڑا آئینی عہدہ ہے لیکن عہدے کے لحاظ سے ان کی تنخواہ معمولی ہے جو اس اہم عہدے کے کسی طور شایان شان نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عہدے کے مطابق صدر مملکت کی تنخواہ ملک کے کسی بھی سرکاری عہدے دار کی تنخواہ سے زیادہ ہونی چاہئے خواہ یہ ایک روپے ہی زیادہ کیوں نہ ہو۔ وفاقی کابینہ نے وزیر اعظم کی تجویز کی حمایت کرتے اتفاق کیا کہ بعض سرکاری عہدے داران کی پنشن بھی صدر مملکت کی تنخواہ سے زیادہ ہے،صدر مملکت کا عہدہ بڑا تو تنخواہ بھی ملک میں سب سے زیادہ ہونی چاہئے۔ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے اتفاق رائے کے بعد صدر مملکت کی تنخواہ اعلی ترین سرکاری عہدیداران سے ایک روپیہ زیادہ کرنے کی منظوری دےدی۔ ذرائع کے مطابق صدر مملکت کی ماہانہ تنخواہ صرف 1 لاکھ 40 ہزار روپے تک ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ملک میں اس وقت سب سے زیادہ تنخواہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی ہے، ایک محتاط اندازے کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی ماہانہ تنخواہ 12 لاکھ 20 ہزار روپے تک ہے جس میں بنیای تنخواہ 8 لاکھ 46 ہزار 549 رپے جبکہ سپیریئر جوڈیشل الؤنس 3 لاکھ 70 ہزار 597 روپے بھی شامل ہیں۔ دیگر الاؤنسز اور مراعات اس کے علاوہ ہیں۔
تازہ ترین