• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مردم شماری اعداد وشمار آڈٹ کرائے بغیر حتمی شکل دینا قابل تشویش ہیں، خالد مقبول

کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے 5فیصد منتخب بلاکس کا آڈٹ کرائے بغیر سال 2017ء کی مردم شماری کے اعداد و شمار کو ہی حتمی شکل دینے کی اطلاعات پر گہری تشویش کااظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2017ء میں ہونے والی مردم شماری کے اعداد و شمار پر جو اعتراضات مختلف حلقوں کی جانب سے سامنے آئے تھے اس پر سیاسی جماعتوں اور عوامی انجمنوں کے شدید تحفظات کے بعد یہ طے ہوا تھا کہ 5 فیصد منتخب بلاکس کا آڈٹ کیاجائے گا اور ان اعداد و شمار کو تصدیقی مراحل سے گزارا جائے گا جس کی منظوری مشترکہ مفادات کونسل نے بھی دی تھی لیکن اب یہ اطلاعات آرہی ہیں کہ سال 2017ء میں ہونے والی مردم شماری کے متنازع اعداد و شمار کو ہی حتمی شکل دی جارہی ہے اور مشترکہ مفادات کونسل کے آئندہ ہونے والے اجلاس میں اس کی منظوری دیدی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ایک ایسا عمل جس پر قومی اتفاق رائے پایا جاتا ہے اسے محلوں میں بیٹھ کرسبوتاژ کیاجارہا ہے اگر مردم شماری کے نتائج کے خاتمے کیلئے جو متفقہ امور طے ہوئے تھے اس پر عمل نہ کیا گیا تو حکومت اور اداروں کواس پر شدید ردعمل کا سامنا کرنے ہوگا کیونکہ مردم شماری کے اعداد وشمار ہی جمہوریت کی اساس ہوتے ہیں ، عوام کو وسائل فراہم کرنے کا ذریعہ بنتے ہیں ، غربت کی سطح کو کم کرنے کا واحد ذریعہ بھی مردم شماری کے درست اعداد و شمار ہوتے ہیں ۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان حکومت پاکستان اورچیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ مردم شماری کے نتائج کی ساکھ کو بچانے کیلئے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق 5فیصد بلاکس کا آزادانہ اور غیر جانبدارانہ آڈٹ کو یقینی بنایا جائے اور اس میں حائل مصنوعی رکاوٹوں کو دور کیاجائے ۔
تازہ ترین