• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نگراں حکومت میں بڑا کھیل صوبوں میں ہے عدم اتفاق سیاسی ناپختگی ،تجزیہ کار

کراچی(جنگ نیوز)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا کہ عدم اعتماد کی وجہ سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی نگراں وزیراعظم کے نام پر متفق نہیں ہوپارہی ہیں، نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق نہ ہونا پیپلز پارٹی اورن لیگ کی سیاسی ناپختگی ہے،، نگراں حکومت میں بڑا کھیل صوبوں میں ہے جہاں وزرائے اعلیٰ لگنے ہیں، نگراں وزیراعظم یا وزیراعلیٰ کے پاس پوسٹنگ کا اختیار ہوتا ہے، ن لیگ کے نامزد نجم سیٹھی کی وجہ سے ہی 35پنکچر کا مسئلہ پیدا ہوا تھا نواز شریف اور آصف زرداری کو عوام کا درد ہوتا تو نگراں وزیراعظم کا انتخاب کرچکے ہوتے لیکن ان کی نیتیں ٹھیک نہیں ہیں، دونوں جماعتیں نگراں وزیراعظم کے انتخاب کا معاملہ لمبا کرنا چاہتی ہیں تاکہ اقتدار سے مستفید ہوتی رہیں، ہمارے ووٹرز ووٹ دیتے ہوئے کسی جماعت کا نہ منشور پڑھتے ہیں نہ کارکردگی دیکھتے ہیں،عمران خان کے 100دن کے پلان پر ردعمل سامنے آنا ہی ان کی کامیابی ہے،عمران خان کی طرف سے 100دن کا پلان دینے پر ن لیگ کی تنقید اچنبھے کی بات ہے،نواز شریف احتساب عدالت میں جو جواب دے رہے ہیں اس سے ہم شرمندہ ہورہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار بابر ستار، مظہر عباس، حسن نثار، حفیظ اللہ نیازی، شہزاد چوہدری او ر ارشاد بھٹی نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان عائشہ بخش سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان کے پہلے سوال وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور خورشید شاہ کے درمیان نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق کیوں نہیں ہورہا؟ کا جواب دیتے ہوئے بابر ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے ایک دوسرے پر عدم اعتماد کی وجہ سے نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق نہیں ہوپارہا ہے، یہ سازشوں کا دور ہے جس میں نیچے سے سائے نکل آنے کا خوف ہوتا ہے۔حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کیلئے ن لیگ کے ناموں میں سے پیپلزپارٹی کو کوئی قبول نہیں ہے، ن لیگ بھی موجودہ صورتحال میں پیپلز پارٹی کے نگراں وزیراعظم کو برداشت نہیں کرے گی، 2018ء کے الیکشن 1970ء کے الیکشن کا عکس نظر آرہے ہیں۔ شہزاد چوہدری کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی اور خورشید شاہ میں نگراں وزیراعظم کا معاملہ حل کرنے کی قابلیت نہیں ہے، اگر نواز شریف اور آصف زرداری کو ملک او ر عوام کا درد ہوتا تو نگراں وزیراعظم کا انتخاب کرچکے ہوتے لیکن ان کی نیتیں ٹھیک نہیں ہیں، نگراں حکومت میں بڑا کھیل صوبوں میں ہے جہاں وزرائے اعلیٰ لگنے ہیں، نگراں وزیراعظم یا وزیراعلیٰ کے پاس پوسٹنگ کا اختیار ہوتا ہے، ن لیگ کے نامزد نجم سیٹھی کی وجہ سے ہی 35پنکچر کا مسئلہ پیدا ہوا تھا۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ خلائی مخلوق کو سلیوٹ کرناچاہئے کہ زمینی مخلوق کی ہرزہ سرائی کے باوجود ان کیلئے جانیں قربان کررہے ہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ نگراں وزیراعظم کا انتخاب لمبا کرنا چاہتے ہیں تاکہ حکومت سے مستفید ہوتے رہیں، خورشید شاہ نے 30مئی کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس رکھا ہے، شاہد خاقان عباسی تین مرتبہ پروموشنز بورڈ کرچکے ہیں، چھ سفیر لگاچکے ہیں ، سینیارٹی میں تیسرے نمبر پر ایس ای سی پی کا چیئرمین لگاچکے ہیں اور دھڑادھڑ تبادلے کررہے ہیں۔مظہر عباس نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق نہ ہونا پیپلز پارٹی اورن لیگ کی سیاسی ناپختگی ہے، یہ عجیب و غریب لوگ ہیں جس چیز پر اتفاق کرتے ہیں اس سے بھی ناراض ہوجاتے ہیں۔
تازہ ترین