• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کمزورنجی تعلیمی اداروں کو عدالتی فیصلہ سے استثنیٰ دینے کی اپیل

پشاور(خبرنگار)نجی تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ،محکمہ تعلیم اورریگولیٹری اتھارٹی سے اپیل کی ہے کہ مالی لحاظ سے کمزور 95فیصدنجی تعلیمی اداروں کوپشاورہائی کورٹ کے فیسوں سے متعلق فیصلہ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے ۔ پشاورپریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نیشنل ایجوکیشن کونسل کے چیئرمین اورپیماکے جنرل سیکرٹری نذرحسین،آل پاکستان پرائیویٹ سکولزمینجمنٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدرانعام اللہ خان،شاہدولی خٹک،احمدعلی درویش،مشتاق کاکاخیل ،صدرمحمدظفراوردیگرنے کہاکہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی چھ صوبائی ایسوسی ایشنزنے پی ایس آراے کے منیجنگ ڈائریکٹرسیدظفرعلی شاہ سے ملاقات میں اس مؤقف کااعادہ کیاکہ چھوٹے تعلیمی ادارے عدالت کے فیصلے کی خلاف وزری نہیں کرسکتے مذکورہ فیصلے پرعمل درآمدکے نتیجے میں حدسے زیادہ فیسیں لینے اوردومرتبہ فیسوں میں اضافہ کرنے والوں کاخاتمہ ممکن ہوگالیکن دوسری جانب ایسے تعلیمی ادارے بھی ہیں جوکم فیس کے عوض اچھی اورمعیاری تعلیم دے رہے ہیں جبکہ ان اداروں پراگرعدالت کافیصلہ لاگوکیاگیاتویہ ادارے بتدریج بندہوجائینگے کیونکہ یہ وہ ادارے ہیں جوبہت کم فیسوں کے بدلے میں بچوں کومعیاری تعلیم دے رہے ہیں اوران اداروں کی بندش کے باعث غریب طلبہ بھاری فیسوں والے تعلیمی اداروں کے رحم وکرم پررہ جائینگے۔ انہوں نے مصنوعی طریقے سے تعلیمی اداروں کی درجہ بندی کومستردکرتے ہوئے حقائق پرمبنی فیس کے لحاظ سے درجہ بندی جبکہ کم اورمناسب فیس لینے والے اداروں کوگریڈاے میں رکھنے کی اپیل کی۔
تازہ ترین