• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لارڈ ٹیسٹ کا آج سے آغاز،پرجوش نوجوان پاکستان ٹیم کا تجربہ کا رانگلینڈ سے ٹکرائو

 
لارڈ ٹیسٹ کا آج سے آغاز،پرجوش نوجوان پاکستان ٹیم کا تجربہ کا رانگلینڈ سے ٹکرائو

لارڈز،لندن(عبدالماجدبھٹی/ نمائندہ خصوصی) لندن میں تقریباً گیارہ ماہ قبل سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستانی کرکٹ ٹیم نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا معرکہ سر کرکے کرکٹ کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا تھا۔ اوول سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر لارڈز کے تاریخی میدان میں پاکستانی ٹیم کو اب مشکل اور بڑی آزمائش کا سامنا ہے۔ اس بار فارمیٹ مختلف ہے۔ لال گیند کے ساتھ پانچ دن کی کرکٹ میں کٹھن امتحان سے گذرنا پڑے گا۔ چیمپئنز ٹرافی فائنل میں پاکستان کا مقابلہ روایتی حریف بھارت سے تھا جبکہ لارڈز ٹیسٹ میں پاکستان کے سامنے انگلینڈ کی ٹیم ہوگی۔ انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان دو ٹیسٹ کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ جمعرات سے شروع ہورہا ہے۔ جو روٹ کی قیادت میں انگلینڈ کا شمار ہوم گرائونڈ پر خطرناک اور مشکل ترین ٹیموں میں ہوتا ہے۔ یہ سیریز سرفراز احمد کے ٹیسٹ کیریئر کے لئے اہم ہوگی۔ گرین کیپس ٹیم اپنے سینئر کھلاڑیوں کی کارکردگی پر انحصار کررہی ہے۔ جبکہ جونیئر کھلاڑی لارڈز میں یادگار کارکردگی دکھانا چاہتے ہیں۔ ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ ہم دو سال پہلے لارڈز میں جیتے ضرور تھے لیکن اس وقت ہماری ٹیم بہت زیادہ منفی اور دفاعی تھی، اب ہم زیادہ جارحانہ ہیں۔ انہوں نے مصباح الحق کا براہ راست نام نہیں لیا لیکن مصباح کی سو چ پر سوال اٹھایا ہے۔ مکی آرتھر نے کہا کہ انگلینڈ اپنی کنڈیشن میں مشکل ٹیم ہے لیکن ملک سے باہر اس کی کارکردگی مختلف رہی ہے۔ ہمیں انگلینڈ سے زیادہ اپنی ٹیم کی فکر ہے۔ ہماری ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ ہم اپنے ٹیسٹ کرکٹ برانڈ کو نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ پانچ بولروں اور پانچ بیٹسمینوں کے ساتھ میدان میں اترنا چاہتے ہیں۔ توقع ہے کہ پاکستان ڈبلن ٹیسٹ کی اپنی ٹیم میں ایک تبدیلی کرے گا۔ پیس بولر حسن علی ، لیفٹ آرم فاسٹ بولر راحت علی کی جگہ لیں گے۔ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ محمد عامر مکمل فٹ اور میچ کیلئے تیار ہیں جبکہ امام الحق نے خود کو ثابت کردیا ہے۔ پاکستانی ٹیم میں اظہر علی، اسد شفیق، کپتان سرفراز احمد اور محمد عامر کے علاوہ اکثریت نوجوان کھلاڑیوں کی ہے۔ پاکستان نے یہاں 2016میں انگلینڈ کو 75رنز سے شکست دی تھی۔ اب مصباح الحق اور یونس خان ریٹائر ہوچکے ہیں جبکہ محمد حفیظ اور میچ ونر لیگ یاسر شاہ بھی ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ پاکستان نے لارڈز میں 15میں سے چار ٹیسٹ جیتے ہیں۔ محمد عامر آٹھ سال پہلے اسی گرائونڈ میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آئے تھے۔ انہیں اس داغ کو دھونے کے لئے میچ وننگ کارکردگی دکھانا ہوگی۔ انگلش ٹیم نے2014 سے ہوم گرائونڈ پر کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں ہاری ہے۔ انگلینڈ کو2014 میں سری لنکا نے شکست دی تھی اس کے بعد اس نے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز برابر کیں۔ پاکستان کی طرح انگلینڈ کا ٹیسٹ ریکارڈ بھی زیادہ اچھا نہیں ہے۔ انگلینڈ گذشتہ سات میں سے پانچ ٹیسٹ ہارا ہے۔ ایشز میں چار ٹیسٹ ہارنے کے علاوہ اسے ایک ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ میں شکست ہوئی تھی اس میچ میں انگلش ٹیم صرف58 رنز پر آوٹ ہوگئی تھی۔ مکی آرتھر نے دو سال پہلے پاکستانی ٹیم کا چارج سنبھالا تھا۔ اس کے بعد سے18ٹیسٹ میچوں میں پاکستانی ٹیم کو گیارہ میں شکست ہوئی، سات ٹیسٹ جیتے۔ سرفراز احمد کی کپتانی میں پاکستان سری لنکا کے ہاتھوں متحدہ عرب امارات میں دو صفر سے شکست ہوئی۔ تاہم دو ہفتے پہلے پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں ڈبلن میں آئرلینڈ کے خلاف پہلی کامیابی پانچ وکٹ سے حاصل کی۔ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں جارحانہ انداز اپناتے ہوئے میزبان ٹیم کو دباؤ کا شکار کریں گے، محمد عامر پیس اور سوئنگ کے امتزاج سے بیٹسمینوں کیلیے مسائل پیدا کرسکتے ہیں، آل راؤنڈر فہیم اشرف نے اضافی پیسر کھلانے کا مسئلہ حل کردیا ہے جب کہ شاداب خان کا ٹرن اور کنٹرول کار آمد ہتھیار ثابت ہوگا۔ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ امام الحق نے دباؤ میں اچھی اننگز کھیل کر اپنی اہلیت ثابت کردی، بابر اعظم بھی ٹیسٹ فارم میں بحالی کی جانب گامزن ہیں، اظہر علی اور اسد شفیق بڑے میچز کے کھلاڑی ہیں، دونوں متعدد بار اپنی صلاحیتیں ثابت کرچکے ہیں وہ جدید کرکٹ کے حربے سیکھ رہے ہیں، میزبانوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ لندن کا موسم گرم ہے۔ جمعرات کو 21درجے سینٹی گریڈ درجہ حرات ہوگا جبکہ ہلکی بارش کا بھی امکان ہے۔ لارڈز ایسا گرائونڈ ہے جہاں کی پچ پاکستان ٹیم کے فیور میں رہی ہے۔ بظاہر پچ پر گھاس ہے لیکن وکٹ پر ایک بڑی اننگز میچ کا نقشہ پلٹ سکتی ہے۔ ٹیسٹ میچ کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر تین بجے ہوگا۔ میچ کو امپائر راڈ ٹکر اور پال رائفل سپر وائز کریں گے۔ بروس آکسن فورڈ تھرڈ اور راب بیلی ریزرو امپائر ہوں گے۔ نیوزی لینڈ کے جیف کرو میچ ریفری ہوں گے۔

تازہ ترین