• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیو نیٹ ورک پر ”اتحاد رمضان “ میں دُکھی ماؤں کی آمد، رقت آمیز مناظر

کراچی (محمد ناصر) جیو ٹی وی کی براہ راست خصوصی نشریات ”اتحاد رمضان“ کی مقبولیت میں دِن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور ہر شعبہ زندگی سے متعلق افراد اس نشریات کا رُخ کررہے ہیں۔ تاریخ ساز نشر یا ت کے ساتویں روز ایدھی ہوم میں اپنی زندگی بسر کرنے والی باہمت ماؤں کو مدعو کیا گیا جنہوں نے میزبان سمیع خان اور رابعہ انعم سے گفتگو کے دوران خود پر بیتنے والے مصائب اور اپنوں کے ہاتھوں پہنچنے والی تکالیف کا اظہار کیا۔ اس دوران رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے جنہیں دیکھ کر وہاں موجود بیشتر حاضرین بھی رو پڑے۔ دُنیائے کرکٹ کے تیز ترین اور پاکستان کے سابق فاسٹ بالر المعروف راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر میزبانوں کے ساتھ شعیب اختر نے بھی اُن دُکھی ماؤں سے ہمدردی کا اظہار کیا ۔ سیگمنٹ ”جذبہ¿ خدمت“ میں اِن ماؤں نے اپنی کربناک کہانیاں سنائیں، ہر ماں کی آنکھ اور زبان اپنوں کو پکار رہی تھی کہ ہمیں آکر لے جاؤ۔ ایک ماں نے بتایا میرے پانچ بچے انتقال کر گئے، میاں نے چھوڑ دیا، گھر گئی تو والدین اور بھابھیوں کے جھگڑوں سے تنگ آگئی، بھا بھیو ں نے بھی کہہ دیا تھا کہ اِسے ایدھی میں جمع کرادو۔ ذہنی اذیت سے بچنے کیلئے ایدھی سینٹر پہنچ گئی۔ ایک ماں نے بتایا کہ میں ملتان میں رہتی تھی، پانچ بھائیوں کی اکلوتی بہن ہوں، جنہوں نے میرے پیسے لیکر میری مرضی کے بغیر مجھے ایک ٹرین میں سوار کرکے کراچی بھیج دیا۔ اس دوران محمد آصف نامی شخص کی کال آئی اور اُنہوں نے فون پر بتایا کہ میں اِس ماں جی کو پہچانتا ہوں ، یہ ہمارے گاؤں میں رہتی ہیں۔ اِن کا گھر ہمارے گاؤں سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا اِن کی مکمل تفصیلات میں اِن کے گھر والوں کو فراہم کردوں گا اور جیو کے توسط سے یہ ماں چند روز میں اپنی گھر والوں سے مل جائیں گی۔ اس کے بعد اِس ماں کے گھر جانے کی اُمید یں روشن ہوگئیں۔ اس موقع پر عبدالستار ایدھی کے صاحبزادے فیصل ایدھی نے بھی ٹرانسمیشن میں شرکت کی، لوگوں نے کھڑے ہو کر اُن کا استقبال کیا۔ گفتگو کے دوران فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ ہم اس قابل نہیں لیکن خدمت خلق کا کام اوپر والا ہم سے لے رہا ہے۔ ایک موقع ایسا بھی آیا جب ایک اور ماں کو لینے اُن کا پوتا سید محمد نعیم الدین اتحاد رمضان کے سیٹ پر پہنچ گیا۔ اُس نے بتایا کہ 8 برس بعد میں اپنی دادی کو اپنے قریب دیکھ رہا ہے۔ نعیم الدین کا کہنا تھا کہ 8 برس سے ہم اِنہیں تلاش کررہے تھے، ایف آئی آر بھی کٹوائی، ہر جگہ تلاش کیا، اُمید تھی یہ مل جائیں گی لیکن اپنی دادی کے حوالے سے بری خبر سننے سے ڈر لگتا تھا۔دو روز پہلے اتحاد رمضان نشریات میں فیملی کے ساتھ بیٹھ کر گیا ہوں۔ آج آفس میں تھا اور مجھے گھر والوں نے فون کر کے بتایا کہ جیو ٹی وی کی اسکرین پر ماں نظر آرہی ہیں، یہ سنتے ہی میں دوست کے ساتھ موٹر سائیکل پر بیٹھ کر یہاں اپنی دادی کو لینے اسٹوڈیوز آگیا۔ میری شکل دیکھتے ہی دادی نے مجھے ”نومی“ کہہ کر پکارا ، مجھے بہت خوشی ہوئی کہ یہ پہلی نظر میں ہی مجھے پہچان گئیں۔ اماں جی کا کہنا تھا کہ مجھے بھی بے حد خوشی ہے کہ آج میرا پوتا مجھے یہاں سے لے جائے گا۔ شعیب اختر بھی حاضرین میں گھلتے ملتے رہے اور درست جواب دینے والوں کو قیمتی تحائف اور ایک خاتون کو موٹر بائیک دی اور اپنے روایتی انداز میں بائیک پر بٹھا کر سیر بھی کرانے کی کوشش کی۔ شعیب اختر نے گفتگو کے دوران کہا کہ میں کبھی پاکستان ”سے“ نہیں کھیلا، ہمیشہ پاکستان ”کیلئے“ کھیلا ہوں، لوگوں میں گھل مل جانا میری عادت ہے۔ اُنہوں نے نوجوانوں کو پیغام دیا کہ ہمیشہ اپنے سے اچھے دوست بناؤ تاکہ دوسروں کی خوبیاں آپ کے اندر سما جائیں۔
تازہ ترین