• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی صحافیوں کےلیے ہندو انتہا پسندوں پر تنقید مشکل

بھارتی صحافیوں کےلیے ہندو انتہا پسندوں پر تنقید مشکل

بھارت میں صحافیوں کےلیے ہندو انتہا پسندوں پر تنقید اور اقلیتوں سے بدسلوکی کی نشاندہی کرنا دشوار ہوگیا۔

بھارتی صحافی خواتین کو عصمت دری کی دھمکیاں، اور سوشل میڈیا پر کردار کشی کی مہم چلا کر خاموش رہنے پر مجبور کیا جاتاہے، نیویارک ٹائمز میں بھارتی صحافی کے آرٹیکل نے مودی دور میں پروان چڑھتی انتہا پسندی کو بے نقاب کردیا ۔

تحقیقاتی صحافت سے وابستہ رانا ایوب نے گجرات میں مسلم کش فسادات میں بھارتی وزیراعظم مودی اور دیگر بی جے پی رہنماؤں کے کردار پر کتاب لکھی.

بھارتی صحافیوں کےلیے ہندو انتہا پسندوں پر تنقید مشکل

ماورائے عدالت قتل، اقلیتوں اور نچلی ذات کے افراد کے ساتھ ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بھی آشکار کیا، جس پر دیگر کئی خواتین صحافیوں کی طرح رانا ایوب کو بھی کئی سالوں سے کرداری کشی کی منظم مہم کا سامنا ہے۔

سوشل میڈیا پر ان کی بیہودہ جعلی تصاویر پھیلاکر اور عصمت دری کی دھمکیوں کے ذریعے انہیں ڈرایا دھمکایا جارہاہے، خود مودی اوردیگر انتہا پسند رہنما بھی مہم چلانے والے اکاؤنٹس کو فالو کرکے ان کی حوصلہ افزائی کا باعث بن رہےہیں۔

بھارتی صحافیوں کےلیے ہندو انتہا پسندوں پر تنقید مشکل

بنگلور میں گزشتہ سال قتل کی گئی ایڈیٹر گوری لنکیش بھی ہندوانتہاپسند سیاست کی کڑی ناقدتھیں اور انہوں نے رانا ایوب کی کتاب کناڈا زبان میں شائع کی تھی ۔

تازہ ترین