• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی کھلاڑیوں کو اسمارٹ گھڑی پہننے سے کیوں روکا؟

پاکستانی کھلاڑیوں کو اسمارٹ گھڑی پہننے  سے روک دیا گیا

لارڈز ٹیسٹ کے پہلے دن آئی سی سی اینٹی کرپشن حکام اس وقت حرکت میں آئے جب پاکستان کے دو کھلاڑیوں کو اسمارٹ گھڑی پہنے دیکھا گیا۔


کرکٹ میچ میں اسمارٹ گھڑی کا استعمال پہلی بار ہوا ہے لیکن اس نے شکوک شبہات بڑھا دیئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اسد شفیق اور بابر اعظم لارڈز ٹیسٹ کے پہلے دن یہ گھڑیاں استعمال کررہے تھے۔ان جدید گھڑیوں میں انٹرنیٹ کی سہولت بھی ہوتی ہے اور اس سے گراؤنڈ سے باہر رابطہ کیاجاسکتا ہے۔

پاکستانی کھلاڑیوں کو اسمارٹ گھڑی پہننے  سے روک دیا گیا

آئی سی سی حکام نے دونوں کھلاڑیوں کو تنبہہ کی کہ وہ میچ کے دوران اسمارٹ گھڑیوں کے استعمال سے گریز کریں۔

ٹیسٹ کے پہلے دن کھیل کے اختتام پر پریس کانفرنس میں فاسٹ بولر حسن علی نے تصدیق کی کہ آئی سی سی اور پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اینٹی کرپشن افسران نے دو کھلاڑیوں کو وارننگ دی اور اسمارٹ گھڑیاں استعمال کرنے سے منع کیا۔

یاد رہے8 سال پہلے لارڈز ہی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے 3 اہم ترین کھلاڑی اسپاٹ فکسنگ کی لپیٹ میں آئے تھے ۔

پاکستانی کھلاڑیوں کو اسمارٹ گھڑی پہننے  سے روک دیا گیا

دوسری جانب برطانوی میڈیا اس کیس میں غیر معمولی دلچسپی لے رہا ہے،لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر پہلے ٹیسٹ کے دوران آئی سی سی کے ہیڈ کوارٹر دبئی ایک برطانوی صحافی جو اس وقت لارڈز گراونڈ کے میڈیا سینٹر میں موجود تھا،اس نے رابطہ کر کے استفسار کیا کہ کرکڑز کے دوران میچ اسمارٹ گھڑیاں استعمال کرنے کی بابت آپ کی کیا پالیسی ہے۔

اسی دوران لارڈز اسٹیڈیم میں موجود آئی سی سی اینٹی کرپشن آفیسر پیڑ اوشے حرکت میں آئے جنہیں اطلاعات کے مطابق اس حوالے سے ابتداء میں معلومات نہ تھیں ،جو آئی سی سی کی ہدایت موصول ہونے کے بعد پاکستان ٹیم کے ڈریسنگ روم میں داخل ہوئے۔

پاکستانی کھلاڑیوں کو اسمارٹ گھڑی پہننے  سے روک دیا گیا

اس لمحے قومی ٹیم اپنی اننگز شروع کرنے کی تیاری میں مصروف تھی،پیڑ اوشے نے پاکستانی کرکڑز کو بتایا کہ دوران میچ آپ کے دو کھلاڑیوں نے اسمارٹ گھڑیاں استعمال کیں ،مناسب ہوگا،دوبارہ ایسا نہ کیا جائے ۔

تازہ ترین