پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ عمران خان جہاں جاتے ہیں نئے نعرے اورنئے نکات کا اعلان کردیتے ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کا پانچ نکاتی پروگرام پہلے سے موجود جوعمران خان کے تمام نکات سے اہم ہے۔
انہوں نے یہ بات وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی جانب سے اپنی اپنی حکومتی کارگردگی سے متعلق پارٹی قیادت کوبریفنگ دینے کے موقع پرصحافیوں سے گفتگو میں کہی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے اورآئندہ انتخابات میں پیپلزپارٹی ہی کارگردگی اوروفاقی منشورکی بنیاد پرملک گیرکامیابی حاصل کرے گی۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ ہمیں طے کرنا ہے کہ یہ ملک امیروں کا تحفظ کرے گا یا غریبوں کا،سندھ میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے تاہم پولیس کے لیے نیاقانون بنانے کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نےمزید کہاکہ پولیس کے نظام میں بہتری آئی ہے تاہم پولیس اصلاحات کی ضرورت ہے جس کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کومل کر اس پرکام کرناہوگا۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے سندھ بھر میں صحت کے شعبے میں کافی بہتر کام کیا جبکہ ہم نے سندھ بھر میں یونین کونسل بیسڈ پرغربت مکاؤ پروگرام بھی شروع کیاہے۔
بلاول بھٹو نےکہاکہ سندھ پانی کی کمی کا سب سے زیادہ شکار ہے،ارسا سے کوٹے کا پانی نہیں مل رہا، ہم نے سندھ میں 1700 آر او پلانٹس لگائےجبہ سندھ میں تعلیمی ادارے اوراسپتال بنائےاورہم عوام کیلئے سیاست کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں جو بھی کام ہوا پیپلز پارٹی نے کیااور عوام کوروشن مستقبل پیپلز پارٹی دلاسکتی ہے۔
اسد درانی کی کتاب سے متعلق سوال میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کتاب تو نہیں پڑھی ابھی پڑھنا باقی ہے کتاب پڑھنے کے بعد ہی کوئی تبصرہ کرسکتا ہوں۔