• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ داخلہ پنجاب نے جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے اسکول ڈسپنسریوں، ایمبولینس سروس کیلئے وفاق سے ایک ارب روپے مانگ لیے

لاہور(آصف محمود ) محکمہ داخلہ پنجاب نے جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے تحویل میں لیے گئے اسکول ،ڈسپنسریوں اور ایمبولینس سروس کو چلانے کیلئے وفاقی وزارت خزانہ سے ایک ارب روپے مانگ لیے۔ محکمہ داخلہ کی طرف سے27اپریل کو وفاقی بجٹ پیش ہونے سے وفاقی سیکرٹری خزانہ کو ایک خط میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کی طرف سے جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے 200سے زائد مراکز، سکول،ڈسپنسریوں اور ایمبولینس سروس کو چلانے کیلئے سالانہ ایک ارب روپے کی رقم درکار ہے جو فراہم کی جائے۔ انتہائی معتبر ذرائع نے ’’جنگ‘‘ کو بتایاکہ امیدکی جا رہی تھی کہ وفاقی حکومت بجٹ مالی سال 19-2018ء میں محکمہ داخلہ کی طرف سے مانگی گئی 1 ارب روپے کی رقم کو مختص کریگی لیکن ایسانہیں ہوا لہٰذا یہ بوجھ بھی صوبائی حکومت کو برداشت کرنا پڑ سکتا ہے۔محکمہ داخلہ کی طرف سے وفاقی حکومت سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی طرف سے جماعۃالدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کو کالعدم تنظیمیں قرار دیئے جانے کے بعد ان کے تمام اثاثے منجمد کر لیے گئے ہیں لیکن تحویل میں لیے گئے فلاحی منصوبوں کو نہیں روکا جا سکتا لہٰذا1ارب روپے جاری کیے جائیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جماعۃ الدعوۃ کے مرید کے میں واقع مرکز، ہسپتال اور سکول پر سالانہ7کروڑ سے زائد اخراجات آ رہے ہیں جو کمشنر لاہور ڈویژن فراہم کر رہے ہیں۔ اس طرح گوجرانوالہ میں43 سے زیادہ مراکز اور فلاحی ادارے ہیں جن پر سالانہ 30کروڑ روپے سے زائد اخراجات آ رہے ہیں۔گجرات، سیالکوٹ اور شیخوپورہ سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں چلنے والے فلاحی منصوبوں پر کروڑوں روپے سالانہ کے اخراجات ہو رہے ہیں۔ محکمہ داخلہ نے وفاقی وزارت خزانہ سے کہا کہ چونکہ وفاقی وزارت داخلہ کی ہدایت پر جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے تمام مراکز تحویل میں لیے گئے تھے اس لیے ان کو چلانے کیلئے اخراجات بھی وفاقی حکومت دے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے کالعدم تنظیم کے خلاف منی لانڈرنگ کے حوالے سے کیے گئے اقدامات پر رپورٹ مرتب کر لی ہے جو وزارت خارجہ کو بھجوائی جا رہی ہے۔ یہ رپورٹ اقوام متحدہ کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے بنکاک میں جاری اجلاس میں پیش کی جائیگی۔یاد رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے اینٹی منی لانڈرنگ قوانین پر مکمل طورپر عملدرآمد نہ کروانے پر پاکستان کا نام گرے لسٹ میں ڈال دیا تھا۔
تازہ ترین