• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی جانب سے جمعہ کے روز جیپ سے کچل کر زخمی ہونے والا21سالہ نوجوان قیصر بٹ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گیا۔اس سے قبل سرینگر میں جامع مسجد کے قریبی علاقے نور باغ میں بھی پولیس کی گاڑی نے ایک نوجوان کو روند ڈالا تھا۔مظلوم نوجوان کی شہادت کیخلاف مظاہروں اور لوگوں کو نماز جنازہ میں شرکت سے روکنے کیلئے سرینگر میں کرفیو نافذ اور انٹر نیٹ سروس معطل کر دی گئی۔اس کے باوجود ہزاروں افراد پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہراتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور نماز جنازہ میں شرکت کی اور بھارتی جبر کیخلاف نعروں کی گونج میں شہید کو سپرد خاک کیا۔کشمیریوں کے جذبہ آزادی سے لرزہ براندام بھارتی فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹس فائر کئے اور آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی۔ گزشتہ سات دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کا مظلوم اور نہتے کشمیریوں کیخلاف ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے۔روز افزوں بڑھتے بھارتی مظالم اور بھارتی فوجیوں کی جانب سے چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی کے باوجود کشمیریوں کی تحریک آزادی میں شدت دکھائی دے رہی ہے۔کشمیری نوجوانوں کی گرفتاریاں اور شہادتیں روز کا معمول بن گئی ہیں۔ نئی دہلی کے حکمرانوں نے خونِ مسلم کو ارزاں سمجھ رکھا ہے۔بھارت کو کشمیریوں پر مظالم سے روکنا اور نہتے کشمیریوں کواُن کا حق خود ارادی دلانا ، اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی رو سے پوری عالمی برادری کی ذمہ داری ہے اور اسکی تکمیل کیلئے نتیجہ خیز عملی کارروائی نہ کر کے عالمی برادری در حقیقت کشمیر میں جاری بھارتی حکومت کے انسانیت کش اقدامات اور جنگی جرائم میں معاونت کی مرتکب ہو رہی ہے۔ضروری ہے کہ کشمیر اور فلسطین سمیت دنیا بھر میں جہاں بھی ظلم و بے انصافی کا سلسلہ جاری ہے وہاں لوگوں کو اُنکے جائز حقوق دلانے کیلئے عالمی برادری ٹھوس اقدامات کرے اور بھارت کو پاکستان سے بات چیت کے ذریعے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف لائے۔

تازہ ترین