پاکستان کے سابق سفیر اور میموگیٹ اسکینڈل کے مرکزی کردار حسین حقانی نے عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام کی کتاب شائع کرانے میں مدد کی سختی سے تردید کردی ہے ۔
ایک بیان میں حسین حقانی نے کہا کہ میڈیا میں ریحام خان کی کتاب پبلش کروانے میں مدد کی غلط خبریں چلیں ،شدید دکھ اور افسوس کی بات ہے کہ کسی نے اس حوالے سے مجھ سے تصدیق کی ضرورت نہیں سمجھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں کسی پبلشر کا نمائندہ یا لٹریری ایجنٹ نہیں ہوں، عمران خان کو اگر اپنی سابق اہلیہ سے کوئی مسئلہ ہے تو وہ براہ راست ان سے بات کریں، مجھے بغیر کسی ثبوت کے اس معاملے میں شامل نہ کریں۔
حسین حقانی نے یہ بھی کہا کہ ریحام خان اور ان کے بیٹے سے لندن کے ڈپارٹمنٹل اسٹور میں ملاقات ہوئی تھی اور جیسے 2 پاکستانی بات چیت کرتے ہیں ویسے ہی ہماری گفتگو ہوئی اس میں کتاب کا ذکر تک نہیں ہوا۔
ان کا کہناتھاکہ میں ریحام خان کی بہت عزت کرتا ہوں، میرا ان کی کتاب میں کوئی حصہ نہیں، عمران خان مجھ سے توجہ ہٹ کر دوسرے معاملات دیکھیں۔
ایک ٹوئٹ میں حسین حقانی نے اس پوری کہانی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’بس اب لندن کے کسی ڈپارٹمنٹ سٹور میں مجھ سے مل لیں تو سازش تیار۔۔۔!‘
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کےایک ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے سابق سفیر نے کہا کہ ’افراتفری پھیلانے سے رک جائو فواد،اگر آپ بھی اس اسٹور میں جہاں میں تھاتو ہم ہیلو ضرور کہتے اور اسی طرح ملتے،اور آپ جانتے ہیں میں آج کل پی ایم ایل کےلئے کچھ نہیں کررہا‘۔