چودہ سال پاکستان میں رہنے کے بعد 2015 میں بھارت لوٹنے والی بھارتی شہری گیتا اندور میں شادی کے خواہشمند چودہ امیدواروں سے ملاقات کریں گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سلسلہ وار ملاقات دو نشستوں میں کی جائے گی، گیتا سے شادی کے خواہشمند افراد میں ایک سرکاری ملازم اور ایک نامور پیزہ چین کے لئے کام کرنیوالا نوجوان شامل ہیں۔
یہ نوجوان گیتا کی طرح قوت سماعت اور گویائی سے محروم ہیں، دس شادی شدہ جوڑوں کی جانب سے ماں باپ ہونے کے دعوؤں کے غلط ثابت ہونے کے بعد گیتا اندور میں سماجی تنظیم کے دارالامان میں مقیم ہے۔