• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
یورپ میں کوکین کے استعمال میں اضافہ

یورپی یونین میں منشیات سے متعلق امور کے نگراں ادارے کی جانب سے جاری کردہ ایک تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یورپ بھر میں کوکین اور دیگر منشیات کے استعمال میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

جمعرات سات جون کو شائع کردہ اس رپورٹ کے مطابق یورپ بھر میں قریب 17 ملین بالغ شہریوں نے زندگی میں کبھی نہ کبھی کوکین استعمال کی، جن میں دو اعشاریہ تین ملین ایسے بالغ نوجوان بھی شامل ہیں جنہوں نے گزشتہ برس یہ نشہ کیا۔ یورپی نگراں ادارہ برائے منشیات کا کہنا ہے کہ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کوکین سمیت مختلف منشیات کے استعمال میں تیز رفتار اضافہ ہو رہا ہے۔

اس ادارے کے ڈائریکٹر ایلکس گوسڈیل کے مطابق حالیہ ایک دہائی میں یورپ بھر میں ہونے والا یہ اضافہ نمایاں ہے۔ ’’یورپ لاطینی امریکا میں کوکین کی پیداوار میں اضافے کے نتائج بھگت رہا ہے۔‘‘

گوسڈیل نے یورپ کے 31 شہروں میں سیوریج کے پانی کے نمونوں کی جانچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان میں سے 26 شہروں میں منشیات کے استعمال کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ یورپ میں ایسی منشیات کے استعمال میں بھی اضافہ ہوا ہے، جو لیبارٹریوں میں مصنوعی طور پر تیار کی جاتی ہیں، جس میں ایم ڈی ایم اے بھی شامل ہے جس عرف عام میں ایسٹیسی کہا جاتا ہے۔ یورپی ادارے کی جانب سے یہ رپورٹ سن 2016ء میں جمع کیے جانے والے ڈیٹا کی بنیاد پر جاری کی گئی ہے۔

یورپی کمشنر برائے امور داخلہ دیمیتریس اوراموپولوس کے مطابق، ’’یورپ میں نئی منشیات گو کہ زیادہ متعارف نہیں ہوئیں، تاہم جن نئی منشیات کے استعمال کے شواہد ملے ہیں، وہ زیادہ نشہ آور ہیں اور اسی لیے زیادہ خطرناک بھی ہیں۔‘‘

تازہ ترین
تازہ ترین