• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعمیرات سے حاصل شدہ مجموعی قومی پیداوار 2006سے2017 تک

تعمیرات سے حاصل شدہ مجموعی قومی پیداوار  2006سے2017 تک

تعمیرات کا شعبہ ملک کی مجموعی شرح نو کو بڑھانے میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔اس شعبے سے روزگار کے وسیع مواقع حاصل ہوتے ہیں اور ہر سال ترقیاتی کاموں میں سب سے زیادہ حصہ تعمیرات کا رہتا ہے۔ 2006سے 2017تک تعمیرات کے شعبے سے مجموعی آمدن کے گوشوارے کی بات کریں تو2017 ء میں320769 ملین پاکستانی روپے رہا جو2016 ء میں294154ملین پاکستانی روپے تھا۔ 2006 سے2017 تک پاکستان میں تعمیرات سے جی ڈی پی کی اوسط شرح 239361.33 ملین پاکستانی روپے رہی جو2017 ء میں 320769ملین پاکستانی روپے کی انتہائی بلند سطح پرتھی جبکہ 2006ء میں 186380ملین پاکستانی روپے ریکارڈ کی گئی۔

تعمیراتی صنعت، – تعمیراتی شعبے اور تعمیراتی سرگرمیاں اقتصادی نمو، ترقی اور اقتصادی سرگرمیوں کے اہم ذرائع میں سے ایک مانی جاتی ہیں ۔ – تعمیرات اور انجینئرنگ سروسز کی صنعت ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اس سے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوتے ہیں اور لاکھوں غیر ہنر مند، نیم ہنر مند اور ہنر مند افرادی قوت کو روزگار کے مواقع ملتے ہیں۔تعمیرات میں ہسپتال، اسکول، قصبات، دفاتر، مکانات اور دیگر عمارتیں شامل ہیں ۔ شہری ڈھانچے (بشمول پانی کی فراہمی، نکاسی آب) میں شاہراہیں، سڑکیں، بندرگاہیں، ریلوے، ہوائی اڈے، آبپاشی و زراعت کے نظام اورمواصلات وغیرہ آجاتے ہیںجو تخلیق، تجدید، مرمت یا عمارتوں کی تعمیر کا حصہ ہیںجس میں کنسٹرکشن انجینئرنگ تعمیرات کے فطری حسن کو یقینی بناتی ہے۔ ملکی مقررہ اثاثوں کی توسیع کے لیےیہ تمام اقتصادی سرگرمیاںکسی بھی ملکی کی مجموعی پیداوار میں فعال کردار ادا کرتی ہیں ۔

تعمیراتی صنعت پاکستان میں دوسری سب سے بڑی صنعت ہے اور اور ہر گزرتے دن کے ساتھ مکانات کی بڑھتی مانگ کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ یہ وہ صنعت ہے جس کی کبھی سحر نہیں ہوتی ۔شب و روز تعمیراتی سرگرمیاں چلتی رہتی ہیں۔ – یہ شعبہ کل6.1 فیصدملازم افرادی قوت میں سے 2.43 فیصد افراد کو روزگارفراہم کرتا ہے ۔ – پاکستان میں سیمنٹ کی فی کس کھپت ترقی پذیر ممالک میں سب سے کم ہے،تاہم معیاری سیمنٹ کی پیداوار سے پاکستان کا شمار خطے کےاہم برآمد کنندہ ملک کے طور پرہوتا ہے اور اس شعبے سے جی ڈی پی میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔اسی لیے تعمیرات کو اربوں ڈالر کی صنعت مانا جاتا ہے۔ – پاکستان کی معیشت میں ترقی کی رفتار متاثر کن رہی ہے۔2016-17میںجی ڈی پی کی شرح 5.28 فیصد تک پہنچی جو پچھلے دس برس میں سب سے زیادہ ہے ۔

– تعمیرات کو پاکستان کی معیشت میں صنعتی شعبے کے ممکنہ اجزاء میں سے ایک کے طور پر سمجھا جاتا ہے ۔ ذیلی شعبے کے طور پرصنعتی شعبے میں اس کا جی ڈی پی شیئر 13.13 فیصد ہے،جب کہ جی ڈی پی میں اس کا کل حصہ 2.74 فیصد رہا جو قبل ازیں 2.65 فیصدتھا ۔ اتنا ہی نہیں بلکہ یہ شعبہ 7.31 فیصد افرادی قوت کو روز گار کے مواقع دیتا ہے۔اس طرح ہم تعمیرات کو ملک کی مجموعی ترقی و خوشحالی میں اہم جزو کے طور پر شامل کرسکتے ہیں۔اس شعبے سے وابستہ 71 سےزائد صنعتوں کی ترقی و خوشحالی کا دارومدار بھی اس شعبے کی ترقی پر ہے لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ تعمیرات کو صنعت کا درجہ دیکر قانون سازی کی جائے تاکہ اس شعبے میں موجود بے ضابطگیوں کو ختم کرکے اسے صحیح معنوں میں اکیسویں صدی کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے۔

تازہ ترین