• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تعمیرات میں ڈیزائن کاکردار

زندگی میں رہائش کے لیے خوبصورت اور اچھے مکان یا اپارٹمنٹ کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ ہم بیشتروقت گھر میںگزارتے ہیں اس لیے ہم ایسے مکانوں یا اپارٹمنٹس میں رہنے کوترجیح دیتے ہیں جو ہمارے مزاج کے مطابق بنے ہوئے ہوں۔ ہر کسی کی اپنی اپنی پسند ناپسند ہوتی ہے جس کے مطابق اس کو رہائش کے لیے ویسے ہی مکان کی ضرورت ہوتی ہے جس میں وہ اپنے آپ کو پرسکون اور آرام دہ محسوس کرے۔مکان کا خوبصورت ڈیزائن نا صرف گھر کے افراد کولبھاتاہے بلکہ باہر سے دیکھنے والوں کو بھی جاذب نظر معلوم ہوتا ہے اور ان کی تعریفی نگاہیں اس بات کا پتہ دیتی ہیں کہ وہ فن تعمیرکی دلکشی کوسراہ رہے ہیں۔

ڈیزائن کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اگر توجہ نہ دی جائے تومکان محض چاردیواری کا نمونہ پیش کرتا ہے۔تعمیراتی ڈیزائن ہماری نفسیاتی نشوونما پربھی اثرانداز ہوتا ہے، ہم محسوس کریں یا نہ کریں مگرہم اپنے ماحول کااثر لیتے ہیں۔اگر کسی مکان میں روشنی اورہواکی آمد نہ ہو، نکاسی کا ناقص نظام ہو توایسے مکان میں رہائش پذیر افراد ذہنی الجھن کا شکار رہتے ہیں جس سے ان کے روزمرہ کے معمولات پر اثر پڑتاہے۔ بہترین ڈیزائن کامکان آپ کوروشن، ہوادار اور کھلاکھلامعلوم ہوتا ہے جوآپ کو اپنی طرف خود کھینچتا ہے، گویاہرچیز اپنی صحیح جگہ معلوم ہوتی ہے۔

ڈیزائن میں تبدیلی

نئے مکان کی تعمیر مرحلہ وار ہوتی ہے اور ڈیزائن کی تیاری اس کا پہلامرحلہ ہے۔ ڈیزائن اگر توقعات کے مطابق نہ ہو توتعمیراتی کام شروع ہونے سے قبل ہی اس میں ردوبدل کروالیا جاتا ہے۔دیواروںمیں کسی قسم کی تبدیلی لانی ہو، کسی کھڑکی کوبڑایا چھوٹا رکھناہو حتیٰ کہ باتھ روم میں باتھ ٹب کا سائز آپ کی پسند کے مطابق نہیں ہے تویہ سب آپ اپنی مرضی کے مطابق کرواسکتے ہیں۔آپ ڈیزائن میں اس وقت تک تبدیلی کرواتے رہیں جب تک وہ آپ کی مرضی کے مطابق نہ بن جائے تاکہ بعد کی کسی بھی ہزیمت سے بچ سکیں۔

جدید آلات اورڈیزائن

ٹیکنالوجی میں جدت کے باعث تعمیراتی شعبے میں بھی نت نئی مشینیں استعمال ہونے لگی ہیں جو نا صرف وقت بچاتی ہیں بلکہ کارکردگی کو بہتربنانے میں بھی مدددیتی ہیں۔یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ صرف جدیدآلات کی بناءپراچھا مکان تعمیرنہیں کیاجاسکتا، یہ ضروری ہے کہ ڈیزائن اچھابنایاجائے اور اس ڈیزائن کو جدید آلات کی مددسے تعمیرکیاجائے تب ہی مطلوبہ نتائج مل سکتے ہیں۔

شہروں میں بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے آج کل ہرجگہ مکانات اور اونچی عمارتوں کی تعمیرکا سلسلہ جاری ہے مگرکیاہر کوئی اس بات کو یقینی بنارہا ہے کہ ڈیزائن کو خصوصی اہمیت دی جائے تاکہ تیار ہونے والی عمارت ہوادارہو، اس میں سورج کی کرنیں آتی ہوں، باہر باغیچہ بناہواہو تاکہ رہائش اختیار کرنے والوں کے ساتھ ساتھ یہ عمارتیں ماحول دوست بھی ہوں۔اگر نہیں تو ان سب باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے کسی ماہرسے ڈیزائن تیارکروایاجائے کیونکہ کسی بھی مکان یابنگلے کی تعمیرکئی عشروں کے لیے ہوتی ہے اور اس پر اچھا خاصا پیسہ خرچ ہوتا ہے۔ ونسٹن چرچل نے کیا خوب بات کہی تھی کہ ، ’ہم اپنی عمارتوں کوبناتے ہیں اور اس کے بعدعمارتیں ہمیں بناتی ہیں‘۔

تعمیرات میں ڈیزائن کاکردار

تعمیراتی تصور

کسی بھی مکان کی تعمیریانئے سرے سے تزئین و آرائش کی بنیاد کامیاب ڈیزائن سے شروع ہوتی ہے۔آرکیٹکچرل ڈیزائن بلڈنگ تعمیرکروانے والے کی خواہشات کو دیکھتے ہوئے بنایا جاتا ہے جس کی متعلقہ شخص سے منظوری لینے کے بعد تعمیراتی کام کاآغازکیاجاتاہے۔ آرکیٹکچرل ڈیزائن موقع فراہم کرتاہے کہ آپ تصوراتی طور پر اندازہ لگاسکیں کہ نقشے کے مطابق تعمیریاتزئین وآرائش کے بعد مکان کیسالگے گا۔

تھری ڈی کی سہولت

ٹیکنالوجی کے اس دور میں لوگوں کو اب یہ سہولت بھی دستیاب ہوگئی ہے کہ وہ کاغذپربنے آرکیٹکچرل ڈیزائن کی لکیروں کے ساتھ ساتھ اب اس کا تھری ڈی نقشہ بھی دیکھ سکتے ہیں۔ تھری ڈی نقشہ آپ کو وہ منظردکھاتاہے کہ تعمیرکے بعدآپ کا گھر کس طرح ہوگا یعنی بیڈروم ، ڈرائنگ روم، ٹی وی لاؤنج، کچن، دیواروں پررنگ و روغن، ٹیکسچر، غر ض یہ کہ آپ اپناپورا گھر کاغذ پر دیکھ سکتے ہیں۔

تعمیرکے دوران ممکنہ غلطیاں

تعمیرات کے آغازمیں اس بات کو لازمی بنایا جائے کہ ماہر کی نگرانی میں نقشے کے مطابق کام ہو۔کہاں دیوار کھڑی کرنی ہے، کہاں دروازہ بنے گا، بنیاد کہاں ڈالنی ہے، یہ سب کچھ نقشے کے عین مطابق ہونا چاہیے کیونکہ ڈیزائن پرکافی محنت کی گئی ہوتی ہے۔ مکان کی تعمیرمیں غلطیوں کی گنجائش کو کم کرکے وقت اور پیسے دونوں کی بچت کی جاسکتی ہے۔

حفاظتی نقطہ ء نظر

کسی بھی مکان کے ڈیزائن میں یہ بات اہمیت اختیار کرجاتی ہے کہ بیرونی دیواریں کس طرز کی بنائی جائیں، دروازہ کیسالگایا جائے،باڑکی ضرورت ہے یانہیں تاکہ کسی بھی پریشانی سے بچاجاسکے اور گھروالے بروقت ہوشیار ہوسکیں۔ کچھ لوگ اونچی دیواریں بنانے کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ کچھ دیوار کے اوپر باڑ لگانا بہتر سمجھتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ بھی دیکھاجاتا ہے کہ اندرونی حصے کو محفوظ بنانے کے لیے لوہے کی گرل بھی بنوائی جاتی ہیں تاکہ رات کے اوقات میں اس کو لاک کرلیاجائے۔

تازہ ترین