افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے کمانڈر جنرل جان نکلسن نے کہا ہے کہ افغان علماء کے فتوے کے بعد طالبان کے پاس لڑنے کا کوئی شرعی جواز نہیں ۔
انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ افغانستان میں اب جو طالبان لڑ رہے ہیں انہیں اس کے پڑوسیوں کی حمایت حاصل ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے برسلز میں نیٹو کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے آنے کے بعد سے افغانستان کے بارے میں نئے فیصلے ہوئے ہیں ۔ اس پالیسی کے تحت افغان طالبان کبھی بھی مسلح جنگ جیت نہیں سکیں گے ۔ اس لئےبہتر ہے کہ وہ افغان حکومت کے مذاکرات کے فیصلے میں شریک ہوں ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے پاکستان کی جغرافیائی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ افغان مسئلے میں اس کا کلیدی کردار ہے ۔ اس موقع پر جنرل نکلسن نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات میں اضافے کو خوش آئند قرار دیا ۔
قبل ازیں نیٹو ہیڈ کوارٹر برسلز میں نیٹو وزرائے دفاع اور داعش کے خلاف بین الاقوامی محاذ کے 46 شریک ممالک نے افغان آرمی کی مالی امداد یا اے این اے ٹرسٹ فنڈ کے 2024 تک توسیع کے علاوہ کئی اہم فیصلے کئے جس کی منظوری آئندہ ماہ ہونے والے سربراہی اجلاس میں دی جائے گی ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے شرکاء کو بتایا کہ عراق اور شام میں داعش کا تقریبا خاتمہ کر دیا گیا ہے لیکن اس کا خطرہ موجود ہےکہ اس کی باقیات دنیا کے کئی حصوں میں پھیل کر اپنی دہشت گردانہ کاروائیاں جاری رکھیں ۔
یاد رہے کہ اس داعش مخالف محاذ میں پاکستان اور ایران شامل نہیں جبکہ سعودی عرب اور خلیجی مملک کے علاوہ اس محاذ میں 75 دیگر ممالک شامل ہیں ۔ اسی اجلاس کے دوران ایک پریس کانفرنس میں سوال کاجواب دیتے ہوئے افغانستان کے وزیر دفاع طارق بہرام نے کہا کہ افغان صدر کی طالبان کو جنگ بندی کی پیشکش کمزوری کی علامت نہیں بلکہ افغان عوام کو امن دینے کی ایک کوشش ہے ۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جنگ مشکل ہے اور ہم اس کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں ۔اس موقع پر نیٹو سیکریٹری جنرل جان سٹولٹن برگ نے کہا کہ نیٹو بطور فوجی اتحاد بلیک سی کے علاقے میں مکمل طور پر آپریشنل حالت میں ہے جبکہ سائبر حملوں اور ہائبرڈ خطرات سے نپٹنے کی تیاری بھی جاری ہے ۔
دوسری جانب نیٹو کے تازہ اعلامیے کے مطابق نیٹو اتحاد کا سر براہی اجلاس جولائی کی 11 اور 12 تاریخ کو برسلز ہیڈ کوارٹر میں ہی منعقد ہوگا ۔