• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی کے ایل آئی میں بے ضابطگیوں اور خورد برد کی نشاندہی

پی کے ایل آئی میں بے ضابطگیوں اور خورد برد کی نشاندہی

پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کے معاملے پر بنے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں وسیع پیمانے پر بے ضابطگیوں اور خورد برد کی نشاندہی ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پیپرا رولز کی خلاف ورزی کے لئے انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی بنائی گئی اور پی کے ایل آئی کے ساتھ انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کےسربراہ بھی شہباز شریف خود بنے۔

رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے بطور چیئرمین بورڈ آف گورنرمعاہدوں اور ادائیگیوں کی منظور ی دی، پی کے ایل آئی کی تعمیر کا ٹھیکا مارکیٹ ریٹ سے 40 گنا زیادہ قیمت پر دیا گیا، تعمیر کا ٹھیکا بھی غیرقانونی طور پر پی کے ایل آئی کے بورڈ آف گورنر کے رکن کو دیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ میرٹ اور طریقہ کار کے برعکس بھرتیاں کی گئیں، شہباز شریف نے3 بار ایک ہی اسپتال کا افتتاح کیا جس کی تشہیر پر بھی دس کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔

تازہ ترین