• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
افغان ٹیم بھارت کے خلاف پہلےٹیسٹ کے لیے تیار

ایک طویل انتظار کے بعد بالآخر افغانستان کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم اپنے ابتدائی ٹیسٹ میچ کے لیے میدان میں اترنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔

جمعرات 14 جون سے بھارتی شہر بنگلور میں افغانستان اور بھارت کے درمیان ٹیسٹ میچ کا آغاز ہو رہا ہے۔ افغانستان بین الاقوامی کرکٹ کونسل کا رکن سن 2001ء میں ہی بن گیا تھا تاہم اسے ٹیسٹ کرکٹ میں قدم رکھنے کے لیے 17 برس انتظار کرنا پڑا۔

طالبان کے دور حکومت میں کرکٹ وہ واحد کھیل تھا جسے کھیلنے کی اجازت تھی۔ نائن الیون حملوں کے بعد افغانستان کے لیے کرکٹ صرف سوچ تک محدود رہ گئی تھی تاہم افغان سرحد کے قریب پاکستانی علاقے میں موجود پناہ گزین کیمپوں میں رہنے والے افغانیوں کے دل میں یہ کھیل زندہ رہا۔

اس کھیل سے لگن کا ہی یہ نتیجہ ہے جس نے افغانستان کی قومی ٹیم کے لیے اصغر ستانکزئی جیسے کپتان، محمد نبی جیسے آل راؤنڈر، بلے باز وکٹ کیپر محمد شہزاد اور شاہ پور زردان جیسے کھلاڑیوں کو آگے آنے اور ترقی کا موقع دیا۔

ان تمام کھلاڑیوں نے پشاور کی گرد آلود سڑکوں پر کرکٹ کھیلنے کی ابتدا کی اور اب پہلی بار پانچ روزہ ٹیسٹ کھیلنے کی تیاریوں میں مشغول ہیں۔

ٹیسٹ میچ صرف وہی ممالک کھیل سکتے ہیں جنہیں آئی سی سی کی جانب سے ٹیسٹ اسٹیٹس دیا گیا ہو اور افغانستان وہ بارہواں ملک ہے جسے یہ درجہ دیا گیا ہے۔

تازہ ترین