• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیو نیٹ ورک کا اتحاد رمضان، ایک اور بے سہارا خاندان کو سہارا مل گیا

پاکستان کی سب سے بڑی اور مقبول براہ راست رمضان نشریات ”اتحاد رمضان“ میں ماہ صیام کے آخری ایام میں بھی نیکیاں سمیٹی گئیں۔ ”جذبہ خدمت“ میں بے سہارا خاندان کیلئے کرایہ، راشن ، تعلیم اور علاج کا بندوبست کیا گیا۔ ورقہ خالد نے کہانی سنا کر ”کر بھلا تو ہو بھلا“ کا درس دیا۔ ننھے قوالوں نے بھی اپنے کلام سے رونق بڑھائی۔ عالمی شہرت یافتہ نعت خوان فصیح الدین سہروردی وقتاً فوقتاً نعتیہ کلام سے فضائیں معطر کرتے رہے۔ سمیع خان اور رابعہ انعم کی میزبانی میں شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ژالے سرحدی ٹرانسمیشن کی مہمان خصوصی تھیں۔ دبئی میں ملازم پیشہ فرد شکیل کا ایک حادثے میں ہاتھ ناکارہ ہوگیا۔ کمپنی نے شکیل کی غلطی بتا کر میڈیکل بھی روک لیا، تنخواہ بھی نہیں دی۔ کئی ماہ بیڈ ریسٹ کے بعد شکیل نے وطن واپس آکر رکشہ چلانے کا فیصلہ کیا لیکن اُس رکشے کو بھی بڑی گاڑی نے کچل دیا۔ شکیل کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے، اِن کے وطن واپس آنے کے بعد حالات اتنے بگڑے کہ مجبوراً بچوں کو بھی اسکول چھوڑنا پڑ گیا۔ شکیل اور اُن کے اہل خانہ کو سیگمنٹ”جذبہ خدمت “ میں مدعو کیا گیا تھا۔ اِس دوران گفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے بتایا کہ اسکول کی وین جب محلے میں آتی ہے تو بچے اِس خوف سے چھپ جاتے ہیں کہ کہیں یہ وین اُنہیں اسکول نہ لے جائے اور ہمیں اسکول کی فیس ادا نہ کرنی پڑی۔ شکیل کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ میرے خاوند نے جو پیسہ کمایا وہ بھی اِن کے علاج پر خرچ ہوگیا۔ شکیل کا کہنا تھا کہ میں کرائے کے مکان میں رہ سکتا ہوں نہ فٹ پاتھ پر۔ جس فرد نے ہمارے مالی حالات دیکھ کر گھر میں رہنے کا آسرا دیا تھا اُنہوں نے بھی رمضان کے بعد وہ گھر خالی کرنے کا کہہ دیا ہے۔ بچوں کی تعلیم، گھر چلانے کیلئے چھوٹا کاروبار اور اپنے علاج کیلئے 8 لاکھ روپے درکار ہیں۔ میزبانوں نے مخیر حضرات سے اس دُکھی خاندان کیلئے تعاون کی اپیل کی تو بذریعہ ٹیلی فون کراچی سے اسد نے اس فیملی کے ہر ماہ گھر کا کرایہ ادا کرنے کا اعلان کیا۔ کراچی سے راحیل نے فون کرکے بتایا کہ جب تک میری ہمت ہے میں اس فیملی کے گھر کا راشن دیتا رہوں گا۔ کراچی سے آفاق خان نے اِس فیملی کے بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری اُٹھانے کا اعلان کردیا ۔ سول اسپتال کراچی سے غلام قادر نے بتایا کہ شکیل صاحب کا گورنمنٹ اسپتال میں بہترین علاج ہوگا اور یہ جلد اپنی تکلیف سے باہر آجائیں گے۔بصارت سے محروم بچوں نے ”دِل سے کہہ دو “ سیگمنٹ میں ”مجھے سب دِ کھتا ہے“ کے موضوع پرتقاریر کیں۔ حافظ محمد احسن، اسرا آصف اور محمد خالد انور کی پُرجوش تقاریر کے بعد عوام نے تالیوں کی گونج میں تینوں بچوں کو فاتح قرار دیا۔ ہجرت مدینہ، مسجد قبا کی تعمیر، رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت مبارکہ اور مقدس مقامات کی زیارت ”قصص القرآن“ میں عمیر رانا کی میزبانی میں دکھائی گئی۔ شیف ناہید انصاری نے کچن سیگمنٹ میں مختلف حلوے اور پوریاں بنا کر دکھائیں۔ اسلامی کوئز شو ”رب زدنی علما“ میں ٹیم لیاقت علی خان، محمد علی جناح اور علامہ اقبال نے حصہ لیا۔ تمام سوالوں کے درست جواب دیکر 30 نمبر حاصل کرنے کے بعد ٹیم علامہ اقبال فاتح قرار پائی۔ عالمی شہرت یافتہ نعت خوان اویس رضا قادری نے اپنے کلام سنا کر سب کو تازہ دم کردیا۔ اس کے بعد نعتیہ مقابلے ”صدائے حسان“ کی صدارت کی۔ اس سیگمنٹ میں نعت خوانوں نے اپنے کلام پیش کئے۔ مختلف ٹیموں میں سے 12 بچے سیمی فائنل میں پہنچے لیکن اِن میں سے چار اب بھی ڈینجر زون میں تھے جنہیں ایک بار پھر نعتیہ کلام پڑھنے کا موقع دیا گیا تاکہ وہ بھی فائنل راؤنڈ تک رسائی حاصل کرسکیں۔

تازہ ترین