• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ناسا کا پہلی مرتبہ کمرشل فضائی حدود میں بغیر پائلٹ کے طیارے کا کامیاب تجربہ


کراچی (نیوز ڈیسک) ناسا نے پہلی مرتبہ قومی کمرشل فضائی حدود میں (بنا پائلٹ کے) ڈرون اڑانے کا تجربہ کیا ہے، طیارہ ’’تلاش کرو اور بچ کر نکلو‘‘ (Detect & Avoid) ٹیکنالوجی سے لیس تھا تاکہ فضا میں دوسرے طیارے سے ٹکرائو کا خطرہ کم کیا جاسکے۔ اس تجربے کے دوران حفاظتی اقدام کے طور پر کوئی دوسرا طیارہ ڈرون کی نگرانی کیلئے ساتھ نہیں اڑایا گیا۔ خلائی ادارے کا کہنا ہے کہ کیلیفورنیا سے کی جانے والی تاریخ ساز پرواز کے تجربے سے امریکا بغیر پائلٹ والے طیاروں کے آپریشنز عمومی کمرشل اور پرائیوٹ طیاروں کے روٹس پر ہی جاری رکھنے کے قریب پہنچ گیا ہے، آگے چل کر بغیر پائلٹ والے طیارے ان ہی روٹس پر اڑ سکیں گے جن پر کمرشل طیارے اڑتے ہیں۔ اس تجربے کے دوران امریکی فوج کے ایم کیو نائن پریڈیٹر ڈرون کے غیر عسکری ورژن کو استعمال کیا گیا، یہ ڈرون 36؍ فٹ لمبا اور 66؍ فٹ چوڑا ہے۔ طیارے میں ڈٹیکٹ اینڈ ایوائیڈ ٹیکنالوجی کے ساتھ ایئربورن ریڈار، سیٹلائٹ نیوی گیشن سسٹم اور سرویلنس ٹیکنالوجی بھی موجود ہے۔ تجربے کی کامیابی سے بغیر پائلٹ طیاروں کو مختلف خدمات، جیسا کہ جنگلات کی آگ بجھانے، ہنگامی سرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز وغیرہ کیلئے استعمال کیا جا سکے گا۔ تجربے کیلئے ڈرون کو کیلیفورنیا کی ایڈورڈز ایئربیس سے اڑایا گیا۔ ناسا کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ آگے چل کر اس ٹیکنالوجی کو عام پروازوں کیلئے بھی استعمال کیا جائے۔

تازہ ترین
تازہ ترین