• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان میں انسدادپولیو مہم کو دھچکا،مزید کیس سامنے آگیا

بلوچستان میں انسدادپولیو مہم کو دھچکا،مزید کیس سامنے آگیا

بلوچستان میں انسدادپولیو کی کوششوں کو بڑا دھچکا،بلوچستان کےضلع دکی سے پولیو کا تیسرا کیس رپورٹ ہوگیا۔

دکی سے رپورٹ ہونےوالاپولیو کاکیس بلوچستان اور پاکستان کاتیسرا پولیو کیس ہے

رپورٹ: راشدسعید

بلوچستان میں پولیو کی روک تھام کےحوالےسےکوششوں کو ایک اور دھچکا،صوبے سے پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ ہوگیا،رواں سال صوبےسےپولیو کایہ تیسرا کیس رپورٹ ہوا ہے۔

بلوچستان میں انسدادپولیو کےحوالےسےکی جانےوالی کوششوں کو اس وقت ایک اور دھچکا لگا جب ضلع دکی سے پولیوکانیا کیس رپورٹ ہوا، پولیو کانیاکیس دکی کےعلاقےکلی بابڑان یونین کونسل صدر سےرپورٹ ہوا۔

محکمہ صحت کےذرائع کے مطابق پولیوکاشکار محمدعثمان نامی 18ماہ کابچہ ہے،جس میں گذشتہ ہفتے پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی،تشویشناک بات یہ ہے کہ رواں سال ضلع دکی سے رپورٹ ہونےوالا پولیو کا یہ تیسرا کیس ہےاوریہ اس وقت نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کابھی تیسرا پولیو کیس ہے۔

محکمہ صحت کےذرائع کےمطابق محمدعثمان کو انسدادپولیو کی گذشتہ چھ مہم کے دوران بچےکوصرف ایک بار پولیو سے بچائو کے قطرے پلائے جاسکے،پانچ بار مہم کےدوران بچہ گھرپردستیاب نہیں تھا،اس سےقبل دکی سےپولیو کےدو کیسز رپورٹ ہو ئے تھے۔

دکی سے پہلاکیس رواں سال مارچ اور دوسرا کیس مئی میں رپورٹ ہواتھا، گذشتہ سال بھی بلوچستان سے پولیو کے تین کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

اس سےقبل بلوچستان سے 2016 میںپولیو کے دوکیس جبکہ 2015میں رپورٹ ہونےوالے کیسز کی تعداد سات تھی۔ 2014 میں بلوچستان سےپولیوکے25کیسزرپورٹ ہوئے تھے۔

تاہم 2013میں بلوچستان سے پولیو کاکوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا تھا،تاہم 2012میں بلوچستان سے چار اور 2011میں صوبےسےرکارڈ 73کیسز رپورٹ ہوئےتھے۔اس لحاظ سے گذشتہ آٹھ سال کےدوران بلوچستان سے مجموعی طور پر 117کیسز رپورٹ ہوئے۔

تازہ ترین