• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قطب جنوبی کی برف پگھلنے کی رفتار تین گنا ہوگئی

قطب جنوبی کی برف پگھلنے کی رفتار تین گنا ہوگئی

ماہرین کی ایک تازہ ریسرچ کے مطابق براعظم انٹارکٹیکا کی برف کے پانی بننے سے سمندر کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ سن 1992 کے بعد اب چھبیس برس بعد سمندری سطح میں سات ملی میٹر سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے۔

بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم نے یہ ریسرچ چوبیس مختلف فضائی سیٹلائٹس سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کی بنیاد پر مکمل کی ہے۔ ان ماہرین کی رپورٹ سائنسی تحقیق کے معتبر جریدے ’نیچر‘ میں شائع کی گئی ہے۔ اس انٹرنیشنل ٹیم میں چوراسی سائنسدان شامل تھے جن کا تعلق چوالیس مختلف ماحولیاتی تبدیلیوں کی تنظیموں سے تھا۔

جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق محققین کی ٹیم کے سربراہ اور برطانیہ کی لیڈز یونیورسٹی کے پروفیسر اینڈریو شیپرڈ کا کہنا ہے کہ پہلے سے اندازہ لگایا جا چکا ہے کہ زمین کی ماحولیاتی تبدیلیاں یقینی طور پر قطبین کی برفانی چادر کو کمزور کرنے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔

شیپرڈ کے مطابق سمندری سطح کا بلند ہونا مختلف ممالک کی حکومتوں کے لیے باعث تشویش ہو سکتا ہے کیونکہ ساحلی پٹی پر آباد انسانی آبادیوں کو اب شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

محققین کے مطابق سن 1992 کے بعد بحر قطب جنوبی کی پگھل جانے والے برف کا حجم تین ٹریلین ٹن کے قریب ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اس وسیع برفانی علاقے کی برف پگھلنے کی رفتار ماضی کے مقابلے میں تین گنا سے زائد ہو گئی ہے۔ اس برف کے پگھلنے سے سمندری سطح مجموعی طور پر 7.6 ملی میٹر بلند ہو گئی ہے۔ سن 2012 کے بعد تقریباً تین میٹر سمندری سطح بلند ہوئی ہے۔

ریسرچر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ براعظم انٹارکٹکا سن 2012 تک سالانہ بنیاد پر چھہتر بلین ٹن برف سے محروم ہو رہا تھا۔ اس برف کے مائع بننے سے اوسطاً سالانہ بنیاد پر 0.2 ملی میٹر سمندر کی سطح بلند ہو رہی تھی لیکن گزشتہ چھ برسوں میں مجموعی صورت حال کلی طور پر تبدیل ہو کر رہ گئی ہے۔

سن 2012 کے بعد سے اِس برفانی براعظم میں برف پگھلنے کی رفتار میں تین گنا اضافہ ہوا اور سالانہ بنیاد پر پگھلنے والی برف کا حجم 219 بلین ٹن ہو گیا ہے۔ اتنی کثیر مقدار میں پگھلنے والی برف سے سمندری سطح 0.6 فیصد سالانہ بنیاد پر بلند ہو چکی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ قطب جنوبی پر پھیلی ہوئی برفانی چادر کی سطح میں پائی جانے والی کمی ایک طرح سے ماحولیات کی تبدیلی کا پیمانہ بن چکی ہے۔

تازہ ترین