• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شجاعت بخاری آبائی گائوں میں سپردخاک، حملہ آوروں کے خاکے جاری

کراچی(نیوزڈیسک)مقبوضہ کشمیر میںشہید کیے گئے صحافی شجاعت بخاری کو ضلع بارہمولا میں ان کے آبائی گاؤں کریری میں سپردِ خاک کر دیا گیا ہے۔شجاعت بخاری کو جمعرات کی شام سری نگر میں ان کے دفتر کے قریب شہید کیا گیاتھا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے شجاعت بخاری پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ اپنے اخبار کے دفتر ڈیلی رائزنگ کشمیر سے اپنے دو محافظوں کے ہمراہ نکلے تھے۔سری نگر پولیس کے سربراہ نے غیرملکی میڈیا کو بتایاکہ مسلح افراد کے حملے میں شجاعت اور ان کے دونوں محافظ جاںبحق ہوگئے۔‘برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جمعے کی صبح شدید بارش کے باوجود ہزاروں افراد نے شجاعت بخاری کی نمازجنازہ میں شرکت کی،ان کے مطابق جنازے میں حکام اور علیحدگی پسند رہنماؤں کے علاوہ عوام کی بہت بڑی تعداد بھی شریک تھی۔ادھر پولیس نے شجاعت بخاری پر حملہ کرنے والے دو افراد کے خاکے جاری کیے ہیں جو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تیار کیے گئے ہیںتاحال کسی تنظیم یا گروپ کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی تاہم پولیس نے اس کا الزام عسکریت پسندوں پر عائد کیا ہے۔تاہم بی بی سی کے نامہ نگار کے مطابق لشکرِ طیبہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کوئی بھی عسکریت پسند گروپ اس کارروائی میں ملوث نہیں۔کشمیر میں سرگرم 12 عسکری تنظیموں کے اتحاد جہاد کونسل کے سربراہ صلاح الدین نے بھی شجاعت بخاری کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے عالمی سطح پر اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ شجاعت بخاری کے قتل کی کشمیر میں حکومت اور حکومت مخالف تمام حلقوں کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔انڈیا کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے شجات بخاری کے قتل کو ایک بزدلانہ فعل قرار دیا ہے۔ اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا یہ کشمیر میں دانشمندانہ بات کرنے والوں کو خاموش کرنے کی کوشش ہے۔
تازہ ترین