• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زمین کے کٹاؤ سے آنے والے30 برسوں میں 230 کھرب ڈالرز کے مالی نقصانات پہنچیں گے ، رپورٹ

زمین کے کٹاؤ سے آنے والے30  برسوں میں 230 کھرب ڈالرز کے مالی نقصانات پہنچیں گے ، رپورٹ

اقوام متحدہ (اے پی پی) صحرائی آفتوں اور خشک سالی کی روک تھام کے چوبیسویں عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے صحرائی آفتوں کی روک تھام کے کنوشن نے ایک تجزیاتی رپورٹ جاری کرتے ہوئے انتباہ کیا ہے کہ زمین کے کٹاو سے آنے والے30 برسوں میں پوری دنیا کو 230کھرب امریکی ڈالرز کے مالی نقصانات پہنچیں گے۔اگر فوراً اقدامات اختیار کیے جائیں تو بیشتر نقصانات سے بچا جا سکتا ہے۔رواں سال صحرائی آفتوں اور خشک سالی کی روک تھام کے عالمی دن کا موضوع” زمین انمول ہے جو قابل سرمایہ کاری ہے“۔اس موقع پر دنیا بھر کے تمام ممالک سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ زمین کے کٹاوسے آنے والے چیلنجوں کو اہمیت دیں اور زمین کی بحالی کے لیے فوراً سرمایہ کاری کی جائے۔مذکورہ رپورٹ سے ظاہر ہوا ہے کہ 2050 تک زمین کے کٹاو سے دنیا کو230کھرب ڈالرز کے مالی نقصانات پہنچیں گے تاہم اگر فوری طور پر 46 کھرب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جائے تو زمین کے کٹاو کی روک تھام کی جا سکے گی۔رپورٹ سے ظاہر ہوا ہے کہ زمین کے کٹاو سے سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والے علاقے ایشیا اور افریقہ ہیں جن کا سالانہ نقصان بالترتیب 84 ارب اور65 ارب ڈالرز تک جا پہنچا ہے۔کنونشن کے انچارج نے کہا کہ اس وقت دنیا میں ڈیڑھ ارب آبادی زرعی زمین کے کٹاو سے متاثر ہے جن میں سے بیشتر آبادی غریب ممالک کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ اس سے غربت میں اضافہ ہونے کا بھی خدشہ ہے۔اقوام متحدہ کے صحرائی آفت کی روک تھام کے کنونشن پر1994ءمیں دستخط ہوئے اوراس وقت اس کنونشن پر دستخط کرنے والے ممالک کی تعداد 190 سے زیادہ ہے۔

تازہ ترین