• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک بھر میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال اور منظوری کا سلسلہ جاری

ملک بھر میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال اور منظوری کا سلسلہ جاری

اسلام آباد، راولپنڈی (نمائندگان جنگ ) 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کیلئےملک بھر میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال اور منظوری کا سلسلہ جاری ہے۔ مریم نواز ،آصف علی زرداری، عابد شیر علی، فہمیدہ مرزا، شہلا رضا، نفیسہ شاہ، قائم علی شاہ، عبدالرؤف صدیقی اور کامران ٹیسوری کے کاغذات نامزدگی منظور جبکہ این اے 243سے ایم کیوایم پاکستان کے خواجہ اظہارالحسن کے فارم مستردکردیئے گئے‘ این اے53 اسلام آباد سے عائشہ گلالئی کے کاغذات نامزدگی چیلنج کردئیے گئے ۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے این اے 53 سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی پر عائد اعتراضات پرجواب کیلئےایک دن کی مہلت مانگ لی ۔مریم نواز کےکاغذات نامزدگی لاہور کے حلقے این اے 125 سے منظور کر لیے گئے ۔ریٹرننگ آفیسر آصف بشیر نے تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد کی جانب سے مریم نواز کے خلاف تمام 21 اعتراضات مسترد کر دئیے۔این اے 125 سے پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد کے کاغذات نامزدگی بھی منظور ہو گئے ۔اسی طرح نواب خان وسان ، پیر فضل علی شاہ ،سید جاوید علی شاہ جیلانی، شیراز شوکت راجپر ،رسول بخش چانڈیو ، میر غلام علی تالپور اور میراللہ بخش تالپور ،میرپورخاص سے سابق وزیراعلیٰ نواز شاہ کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کر لیے گئے ۔پی ایس 73 بدین پر پیپلز پارٹی کے امیدوار تاج محمد ملاح کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ کل تک کے لیے روک دیا گیا ۔ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا وقت منگل شام تک ہے اور وقت بڑھانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں ۔سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف قومی اسمبلی کی نشست این اے 213 نوابشاہ میں دائر اعتراضات واپس لے لئے گئے ۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد کے حلقہ این اے 53 سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی پر عائد اعتراضات پر جواب جمع کرانے کیلئے ایک دن کی مہلت مانگ لی ہے۔ پیر کو حلقہ این اے 53کے ریٹرننگ افسر نے عمران خان کے خلاف اعتراض کنندہ عبدالوہاب بلوچ کی درخواست پر سماعت کی تو درخواست گزار کے وکیل شیخ احسن الدین عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ امریکی عدالت نے سیتا وائٹ کیس میں عمران خان کیخلاف فیصلہ دیا، آئین کے مطابق رکن اسمبلی کیلئے با کردار ہونا لازمی ہے، عمران خان کی جانب سے بابر اعوان کے جونیئر وکیل رائے تجمل پیش ہوئے اور بابر اعوان کی پیشی کے لئے مہلت مانگی ۔ عدالت نے استدعا منظور کر لی ۔این اے 53 اسلام آباد سے عائشہ گلا لئی کے کاغذات نامزدگی چیلنج کر دئیے گئے۔درخواست گزار مخدوم نیاز انقلابی کی جانب سے عائشہ گلالئی پر اٹھائے گئے اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ عائشہ گلالئی آرٹیکل 62، 63 پر پورا نہیں اترتیں۔عائشہ گلالئی پر عمران خان پر نازیبا اور غیراخلاقی میسجز کا ثبوت فراہم نہ کرنے کا اعتراض بھی اٹھایا گیا۔مخدوم انقلابی کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا ہے کہ عائشہ گلالئی نے عمران خان کے خلاف الزامات پر کوئی ایف آئی آر بھی درج نہیں کرائی، وہ خود کوبے گناہ ثابت کرنے کے لیے عوام کو میسجز کا ریکارڈ فراہم کریں۔ریٹرننگ آفیسر نے اعتراض کنندہ اور عائشہ گلالئی کو ایک ساتھ طلب کر لیا جس پر عائشہ گلالئی نے اعتراضات پر تحریری جواب جمع کرا دیا۔عائشہ گلا لئی کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ ان پر عائد اعتراضات پر پارلیمنٹ میں کمیٹی بنی تھی، میں کمیٹی میں پیش ہوتی رہی مگر عمران خان پیش نہ ہوئے۔ ریٹرننگ افسر دونوں درخواستوں پر ( آج ) منگل کو سماعت کریں گئے۔ادھرریٹرننگ آفیسرز نے ن لیگ کے امیدوار ملک شکیل اعوان ،پی ٹی آئی کے امیدوار شہریار ریاض سمیت دیگر امیدواروں کے کاغذات نامزدگی درست قرار دیتے ہوئے الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ،الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے شیڈول کے مطابق آج کاغذات کی جانچ پڑتال کا آخری دن ہے ۔

تازہ ترین