• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواتین کی مخصوص نشستیں فہرست بدلیں گے، تحریک انصاف، اب تبدیلی نہیں ہوسکتی، الیکشن کمیشن

خواتین کی مخصوص نشستیں فہرست بدلیں گے، تحریک انصاف، اب تبدیلی نہیں ہوسکتی، الیکشن کمیشن

لاہور ( ایجنسیاں) تحریک انصاف نے خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرستیں بدلنے کا فیصلہ کر لیا اور عمران خان نے نئی فہرستیں بنانے کی ذمہ داری خود لیتے ہوئے بابر اعوان کو دوبارہ فہرستیں دینے کے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔دوسری جانب الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ قومی وصوبائی اسمبلیوں میں اقلیت وخواتین کی مخصوص نشستوں کےلئے سیاسی جماعتوں کی جانب سے امیدواروں کی فراہم کردہ ترجیحی فہرستیں حتمی ہیں اور اس میں کوئی ردوبدل نہیں کی جائے گی۔صوبائی الیکشن کمشنر پیرمقبول نے میڈیاکوبتایاکہ الیکشن ایکٹ2017کے سیکشن 104کے تحت تمام سیاسی جماعتوں نے11جون کو ترجیحی فہرستیں الیکشن کمیشن کے پاس جمع کروائی تھیں ۔قانون کے مطابق ایک دفعہ الیکشن کمیشن کے پاس ترجیحی فہرستیں جمع ہوجائیں تو اس میں کسی بھی قسم کے ناموں کی تبدیلی اور ردوبدل کی اجازت نہیں بلکہ یہ فہرستیں حتمی ہوتی ہیں اوراس میں کوئی بھی تبدیلی نہیں کرسکتا۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے خواتین کی مخصوص نشستوں کی حتمی فہرستیں 11جون کو الیکشن کمیشن میں جمع کروائی تھیں تاہم تحریک انصاف کے کارکنوں اور ریجنل صدور کی جانب سے شکایت کی گئی تھی کہ ان فہرستوں میں منظور نظر خواتین کو نوازا گیا ہے۔عمران خان نے ریجنل صدور اور امیدوارخواتین کی شکایات پر فہرستوں کا جائزہ لیا اور شکایات درست ثابت ہونے پر پہلی فہرستیں مسترد کر دیں، فہرستوں کا جائزہ لینے پر یہ ثابت ہوا کہ مخصوص نشستوں کے لیے ریجنل صدور کی سفارشات کو پس پشت ڈال دیا گیا، جمع شدہ فہرستوں میں حق دار خواتین کو نظر انداز جبکہ منظور نظر کو نوازا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے نئی فہرستیں بنانے کی ذمہ داری خود لیتے ہوئے بابر اعوان کودوبارہ فہرستیں دینے کے قانونی پہلووں کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔شکایات کے جائزے کے دوران مخصوص نشستوں کی فہرست بنانے میں عجلت بھی ثابت ہوئی ہے کیونکہ پنجاب اسمبلی میں خواتین کی کل 66 نشستیں ہیں لیکن پی ٹی آئی نے اپنی فہرست میں 67 نام دے دئیے۔ ذرائع کے مطابق مخصوص نشستوں کی پہلی فہرستیں بنانے میں شیری مزاری اور پی ٹی آئی ویمن ونگ کی سابق صدر منزہ حسن نے کردار ادا کیا تھا۔ جس کی وجہ سے پارٹی میں شیر یں مزاری اور منزہ حسن پر انگلیاں اٹھنے لگی ہیں۔ دوسری جانب شیریں مزاری نے فہرستوں کی تیاری میں کسی بھی قسم کا کردار ادا کرنے کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا مخصو ص نشستوں کی تیاری میں کوئی عمل دخل نہیں ہے، عمران خان نے منزہ حسن سے رائے مانگی تھی، عمران خان ،عالیہ حمزہ اور شمسہ علی نے فہرستیں بنائی تھیں، یہ فہرستیں ان ہی ناموں میں سے بنائی گئی تھیں جو ریجنل صدور نے دیں۔

تازہ ترین