• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
خیال تازہ … شہزادعلی
برطانیہ میں مئی میں کئی قصبوں اور شہروں میں مقامی حکومتوں یعنی کونسلوں کے انتخابات منعقد ہوئے جن میں قابل ذکر تعداد میں پاکستانی کمیونٹی کے کونسلرز بھی منتخب ہوئے ہیں اورمتعدد کو اہم عہدے بھی ملے ہیں پاکستانی کمیونٹی ان کامیابیوں کو بجاطور پر سیلیبریٹ کررہی ہے۔ لوٹن جو لندن کے مضافات میں واقع ہے، یہاں پر کونسل کے الیکشن اگلے سال منعقد ہونا ہیں، تاہم کونسل کے اپنےطریقہ کار کے مطابق ہر سال میئر تبدیل کیا جاتا ہے۔ 2017ء تا2018ء کیلئے کونسلر چوہدری محمد ایوب کو میئر چنا گیا تھا۔ اب 2018ء تا2019ء کے لیے ان کی اہلیہ کونسلر نسیم ایوب کو لیڈی میئر آف لوٹن منتخب کیا گیا ہے۔ نسیم ایوب نے22مئی کو لوٹن ٹائون ہال کونسل چیمبر میں اپنےشوہرسے میئر کا چارج لے کر برطانیہ کی کونسلوں کی قومی سطح کی نئی تاریخ مرتب کرنے کے علاوہ لوٹن کونسل کی142سالہ تاریخ میں پہلی پاکستانی ایشیائی اور مسلمان خاتون میئر کا اعزاز بھی حاصل کرلیا جس کے باعث پاکستانی کمیونٹی کو لوٹن میں ملنے والی کامیابی کو یادگار قرار دیا جارہا ہے اور فخر سے کہا جارہا ہے کہ لوٹن کی پاکستانی کمیونٹی نے ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے، سو مجھے آج یہ بھی کہنے دیجیے کہ نسیم ایوب نہ صرف ایک پُروقار خاتون ہیں بلکہ آپ برطانوی اور پاکستانی ثقافت کا امتزاج بھی ہیں۔ آپ برطانیہ کی پیدائشی اور یہاں پر پروان چڑھنے کے باوجود پاکستانی قدروں کی بھی پہچان رکھتی ہیں۔ برطانیہ کی اکثریت پاکستانی نوجوان نسل کے برعکس ان کی اُردو اخبارات پر بھی نظر رہتی ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ یہ لوٹن کے پولیٹیکل لینڈ سکیپ سے واقفیت رکھنے والے جانتے ہیں کہ یہ عہدہ انہیں پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیا گیا بلکہ بعض لوگوں کے لیے ان کی جیت ایک سرپرائز سے کم نہیں تھی۔ نامساعد حالات کے باوجود بھی اس کامیابی کی جو ایک وجہ میں سمجھ سکا ہوں وہ ان دونوں میاں، بیوی کا ذاتی اخلاق ہے۔ اب جہاں تک لوٹن کونسل میں پاکستانی کمیونٹی کی سیاسی شرکت کا تعلق ہے وہ ہماری لوٹن میں آبادی کے تناسب سے بھی غالباً زیادہ ہے جو بظاہر خوش آئند بات ہے۔ 48ارکان کے ایوان میں ایک قابل ذکر تعداد ہے اور کونسل ایگزیکٹیو میں اہم عہدوں پر بھی اپنے کونسلرز کی احسن نمائندگی چلی آرہی ہے مگر اصل مسئلہ یہ ہے کہ کونسلرز کی لوٹن ٹائون کونسل ہال میں اتنی بڑی تعداد میں موجودگی کے باوجود لوٹن پاکستانی کمیونٹی کی آبادی کے مطابق لوٹن کونسل میں ملازمتوں میں نمائندگی بہت کم محسوس ہوتی ہے جس پر کونسلرز کو خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے جب آپ دیکھتے ہیں کہ کمیونٹی کا پڑھا لکھا طبقہ بھی ٹیکسی چلانے، ٹیک ویز پر ملازمتیں کرنے پر مجبور ہویا دیگر چھوٹی موٹی نوکریوں پر اکتفا کرلے۔ نوجوانوں کی قابل ذکر تعداد بیروزگاری سے دوچار ہو، منشیات فروشی کے غیر قانونی دھندے میں ملوث ہو اور دیگر غیر سماجی رویوں کا شکار ہو تو پھر وسیع کمیونٹی میں یہ سوچ پیدا ہونے سے آپ روک نہیں سکتے کہ ہمیں آخر اپنے کونسلرز کا کیا فائدہ؟ کئی عام پاکستانی اس نمائندہ سے بات چیت میں وقتاً فوقتاً ان خیالات کا اظہار کرچکے ہیں کہ اپنے متعدد کونسلرز کونسل لیڈر اور متعلقہ اتھارٹیز کو اگر اکائونٹیبل کریں اور کمیونٹی میں پڑھے لکھے نوجوانوں کو اعلیٰ ملازمتوں کے حوالے آگاہی دلانے کے لیے ورکشاپس کا اہتمام کرنا شروع کریں تو یقیناً پیش رفت ہوسکتی ہے۔ مزید یہ کہ اپنے متعدد کونسلرز کے انتخابی حلقوں میں لوگوں کو گوناگوں مسائل کا نہ صرف سامنا ہے بلکہ کمیونٹی کے بعض حلقوں میں یہ بھی تحفظات پائے جاتے ہیں کہ بعض صورتوں میں ان مسائل میں اپنے بعض کمیونٹی افیئرز پر غیر متحرک کونسلرز سے مسائل میں اضافہ ہوگیا۔ اس تناظر میں جبکہ لوٹن ٹائون ہال میں اس تاریخی کامیابی کو سیلیبریٹ کررہی ہے نئی لیڈی میئر سے ان نیک توقعات کا بھی اظہار کیا جارہا ہے۔ جبکہ لیڈی میئر اور اپنے کونسلرز کے سامنے مسائل کا ایک ڈھیر ہے اور انہیں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر اور آپس میں اتفاق پیدا کرکے کمیونٹی کے امیج کو بہتر بنانا ہوگا۔ لوٹن بار و کونسل میں دیگر کمیونٹیز کے علاوہ ترجیحی طور پر پاکستانی کمیونٹی کیلئے ملازمتوں کے مواقع بڑھانے کے علاوہ پاکستانی معمر افراد، نوجوان نسل اور خواتین کی آواز بھی بننا ہوگا، لوٹن اور کوٹلی میرپور کے درمیان لنکس مضبوط بنیادوں پر قائم کرنے پر بھی توجہ دینا ہوگی۔ نسیم ایوب آپ ایک باشعور اور پڑھی لکھی خاتون ہیں جن کو چوہدری محمد ایوب کی صورت میں ایک پڑھے لکھے خاوند کی رفاقت بھی میسر ہے۔ آپ سے لوٹن کے لوگوں نے بہت سی امیدیں وابستہ کرلی ہیں، ہماری دُعا ہے کہ اللہ پاک آپ کا حامی و ناصر ہو اور آپ حقیقی معنوں میں اپنے لیڈی میئر آف لوٹن کے رول کو بروئے کار لاکر اس سال کو بھی تاریخی بنادیں۔ ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ یہ عہدہ علامتی نوعیت کا ہوتا ہے جس کے باعث ہم آپ کی Limitationsسے بھی واقف ہیں۔ تاہم اس کے ذریعے اپنا بہتر سیاسی کیریئر بنانے کا موقع ضرور مل رہا ہے۔ اسی طرح دیگر کمیونٹی کونسلرز بھی کئی صلاحیتوں کے حامل ہیں۔ آپ کو بس اپنی ترجیحات درست سمت میں ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین