• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب سے ن لیگ ‘ پی ٹی آئی کی خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرست جمع

اسلام آباد (طارق بٹ) پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان تحریک انصاف نے صوبہ پنجاب سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لئے خواتین کی مخصوص نشستوں کے لئے اپنی فہرستیں الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کراد ی ہیں صوبہ پنجاب سے قومی اسمبلی کے کی مجموعی 141 نشستیں ہیں جن میں سے 32خواتین مخصوص نشستوں پر انتخاب لڑیں گی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ان مخصو صی نشستوں کے لئے 25خواتین کےنام جمع کرائے ہیں اس کا مطلب ہے کہ ن لیگ کو امید کامل ہے کہ وہ انتخابات میں 110سیٹیں حاصل کرلے گی۔ جبکہ پاکستان تحریک پاکستان نے 18خواتین کی فہرست جمع کرائی ہے اور پی ٹی آئی کو یقین ہے کہ قومی اسمبلی میں وہ 79.2سیٹیں ضرور حاصل کرے گی۔ چونکہ خواتین کی مخصوص نشستوں کا تعین سیاسی جماعتوں کی طرف سے الیکشن میں کامیاب امیدواروں کے تناسب سے ہوگا اس لئے قومی اسمبلی میں پنجاب کی طرف سے 141ارکان کی نمائندگی ہوگی۔ اگر سیاسی جماعتیں توقع کی گئی نشستوں سے زیادہ نشستیں حاصل کرلیتی ہیں تو انہیں مخصوص نشستوں پر اضافی خواتین کی فہرست جمع کرانا ہوگی مگر پاکستان مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لئے 53خواتین کی فہرست جمع کرائی۔قومی اسمبلی کے لئے پاکستان مسلم لیگ نے جن خواتین کی فہرست جمع کرائی ہے ان میں طاہرہ اونگزیب، شائستہ پرویز ملک، عائشہ رجب بلوچ، مریم اورنگزیب، شازا فاطمہ خواجہ، عائشہ غوث پاشا، زیب جعفر، ڈاکٹر ثمینہ مطلوب، زہرہ ودود فاطمی، کرن ڈار، رومینا خورشید عالم، مسرت آصف خواجہ، شہناز سلیم، سیما جیلانی، مائزہ حمید، شکیلہ لقمان، منیبہ اقبال، ردا خان، عامرہ خان، نگہت میر، شہزادی ٹوانہ، عفت لیاقت، مہوش سلطانہ، بیگم عشرت اشرف، سعدیہ ندیم، تمکین اختر نیازی اور خالدہ منصور شامل ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے جن خواتین کی فہرست جمع کرائی گئی ہے ان میں ڈاکٹر شیریں مزاری، منزہ حسن، عندلیب عباس، عاصمہ قدیر، عالیہ حمزہ، جویریہ ظفر،کنول شاؤزاب، ڈاکٹر سیمی بخاری، صوبیہ کمال، نوشین حامد، روبینہ جمال، ملیکہ بخاری، فوزیہ بہرام، رخسانہ نوید، تشفین صفدر، وجیہہ اکرام،آسیہ عظیم اور ماشام حسن شامل ہیں۔ پی ایم ایل کے رہنما پرویز رشید کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے اعداد و شمار کا اندازہ لگایا ہے ان کی جماعت انتخابات میں اس سے زیادہ نشستیں حاصل کرے گی۔ دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کو جمع کرائی گئی فہرست میں ترمیم کا موقع ضرور حاصل ہوگا تاہم انہوں نے الیکشن کمیشن کے ایکٹ 104پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ مخصوص نشستوں کاتعین غیر جمہوری ہے اور ان کی جماعت اسے عدالت میں چیلنج کرے گی اور ہر سیاسی جماعت کو کرنا چاہئے۔

تازہ ترین