• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شجاعت بخاری کے قتل پر کشمیر ی اخبارات میں خالی اداریے

شجاعت بخاری قتل، کشمیر ی اخبارات میں خالی اداریے شائع

سینئر صحافی اور رائزنگ کشمیر کے ایڈیٹر شجاعت بخاری کے قتل کے احتجاج میں مقبوضہ کشمیر سے نکلنے والے مختلف انگریزی اور اردو اخباروں نے اپنا ادارتی کالم بلینک شائع کیا ،ساتھ ہی کچھ اخبارات نے اپنے ادارتی کالم کو سیاہ کر دیا ۔

احتجاج میں اداریہ خالی یا سیاہ چھوڑنے والوں میں کشمیر کے بڑے اور نامور اخبارات شامل تھے۔

ان اخباروں میں رائزنگ کشمیرکے علاوہ انگریزی روزنامہ گریٹر کشمیر ،کشمیر ٹائمس،کشمیر ریڈراورکشمیرآبزرور جبکہ اردو اخباروں میں روزنامہ چٹان ،روزنامہ روشنی ،تعمیل ارشاداور روزنامہ آفتاب شامل تھے۔

شجاعت بخاری قتل، کشمیر ی اخبارات میں خالی اداریے شائع

داریہ خالی چھوڑنے کا یہ فیصلہ تمام کشمیری ایڈیٹرز کی رائے کے بعدلیا گیا۔

ادارتی کالم خالی چھوڑنے کے پیچھے حکومت کو یہ پیغام دینا ہے کہ پریس پر اس طرح کے حملے جاری نہیں رہ سکتے۔

ان کا کہنا ہے کہ ’ اداریہ کسی بھی اخبار کا دل ہو تاہے،شجاعت بخاری کے قتل کے بعد سے ہماری آواز خاموش ہے ،اداریہ لکھنے والے ہاتھ ہم سے چھین لیے گئے ہیں،ایسا لگ رہا ہے مانو ہماری سیاہی سوکھ گئی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنا پیغام واضح کریں اور اپنا احتجاج درج کرائیں۔

اکثر اخبارات نے شجاعت بخاری کی صحافتی خدمات کے حوالے سےمضامین بھی شائع کیے.

شجاعت بخاری قتل، کشمیر ی اخبارات میں خالی اداریے شائع

اس احتجاج سے ایک دن قبل کشمیر میں صحافیوں ، ایڈیٹروں، فوٹو جرنلسٹسٹ اور صحافت کے طلباء نے اس قتل کے خلاف ہاتھ میں ہاتھ ڈالے اورمنہ پر ٹیپ لگا کر مارچ کیا تھا ۔

واضح رہے14 جون کوشجاعت بخاری کوموٹر سائیکل پر سوار نا معلوم مسلح افراد نے اُس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ اپنے اخبار کے دفتر سے نکل کر واپس گھر کی جانب روانہ ہو رہے تھے۔

تازہ ترین