• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ارجنٹائن نے ڈیفنس کھلا چھوڑ کر بھیانک غلطی کی، محمد رشید

ارجنٹائن نے ڈیفنس کھلا چھوڑ کر بھیانک غلطی کی، محمد رشید

عالمی شہرت یافتہ پاکستانی فٹ بال کھلاڑی اور کوچ محمد رشید نے کہا ہے کہ کروشیا نے ارجنٹائن کو مکمل آئوٹ کلاس کرکے ورلڈ کپ فٹ بال کے ناک آئوٹ مرحلے میں پہنچنے کے امکانات کو معدوم کردیا ہے لیکن کھیل میں کچھ بھی ممکن ہے، ارجنٹائن نے ڈو اینڈ ڈائی کی پوزیشن پر ڈیفنس کھلاڑی چھوڑ کر بھیانک غلطی کی جس کا خمیازہ 3-0 کی شکست سے بھگتنا پڑا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ارجنٹائن کے باہر اور یا اندر ہونے کا فیصلہ گروپ کے اگلے میچز پر منحصر ہوگا، اس گروپ سے کروشیا نے ناک آئوٹ مرحلے کیلئے کوالیفائی کرلیا ہے دیگر میچز میں فرانس اور آسٹریلیا نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

جنگ سے باتیں کرتے ہوئے اسٹریٹ چائلڈ ورلڈ کپ کی سلور میڈلسٹ ٹیم کے کوچ کا کہنا تھاکہ ارجنٹائن نے فوری تھری کی فارمیشن سے میچ میں شرکت کی۔ تین کھلاڑی ڈیفنس میں، چار مڈ فیلڈ میں اور تین فارور سے میچ میں جانے کا مطلب ڈو اینڈ ڈائی ہوتا ہے۔ انہوں نے ڈیفنس کیلئے کچھ نہیں چھوڑا اور اسی بڑی غلطی کا بڑا فائدہ کروشیا کے کھلاڑیوں نے اٹھایا اور انتہائی شاندار ردہم اور پلاننگ سے انہوں نے ارجنٹائن جیسی بڑی ٹیم کو 3-0 کی بڑی شکست دی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ارجنٹائن کی ٹیم کسی ایک کھلاڑی پر بھروسہ نہیں کررہی ہے اس کے زیادہ تر کھلاڑی پروفیشنل لیگز کھیلتے ہیں۔ ہاں ان میں سب سے بڑا نام اور کھلاڑی میسی ہے لیکن اس کو مخالف ٹیم کھیلنے ہی نہیں دے رہی اس لئے ان کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ ٹورنامنٹ میں ان رہنے کی ارجنٹائن کی پوزیشن انتہائی خراب ہے۔ اس ٹیم ن پہلا میچ برابر کھیلا اور دوسرے میں بڑی شکست ہوئی۔ ٹورنامنٹ میں ارجنٹائن کے ان یا آئوٹ ہونے کا اب سارا دارو مدار اس کے گروپ کے اگلے میچز پر ہوگا۔ اسے اگلے میچ میں بہت بڑے مارجن سے کامیابی کی ضرورت ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈنمارک اور آسٹریلیا کے درمیان میچ اگرچہ ایک ایک گول سے برابر رہا لیکن آسٹریلوی ٹیم کی کارکردگی اس میچ میں اچھی رہی۔ انہوں نے بہترین کمبی نیشن کے ساتھ میچ کھیلا۔ آسٹریلیا کو پہلے میچ میں فرانس نے شکست دی تھی لیکن دوسرے میچ میں ڈنمارک کے خلاف برابر کھیلا۔ اس کی ٹورنامنٹ میں ان رہنے کا فیصلہ بھی اگلے میچز پر ہوگا۔

فرانس اور پیرو کے درمیان میچ میں فرانس کے کھلاڑی حاوی رہے لیکن اس کے باوجود پیرو نے فرانس کو زیادہ گول کے مواقع نہیں دیئے، اگر پیرو کے کھلاڑی ملنے والے چانسز سے فائدہ اٹھاتے تو میچ برابر پر ختم ہوتا۔

تازہ ترین