• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سولر ٹائلز. . . مستقبل کی چھتوں کیلئے تیار

آنے والے دور میں ترقی پذیرممالک بالخصوص پاکستان میں توانائی کےشدید بحران کی پیشنگوئیاں کی جا رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد توانائی کے سستے اور متبادل ذرائع کے حصول میں سرگرداں ہے۔ان متبادل توانائی میں سے ایک ہے شمسی توانائی جسے استعمال کرنے کے بارے میں بہت سے پاکستانی سنجیدگی سے سوچ بچا رکررہے ہیں۔ اب اگر ہم گھر کی تعمیر کرنے جارہے ہیں یا اپنے تعمیر شدہ گھر کی مرمت یا تزئین و آرائش کروارہے ہیں تو چھت پر سولر سسٹم لگا نے کا یہی اچھا موقع ہے۔ شمسی توانائی سے بجلی حاصل کرنےکے لئے ہمیں صرف ایک بار سرمایہ کاری کرنا پڑتی ہے جبکہ کے اس کے نتیجہ میں ایک طویل عرصہ کے لئے توانائی کا مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔کراچی میں سال کے تقر یباً 300 دن سورج کی دھوپ میسر ہوتی ہے اور یہ ایک ایسا خزانہ ہے جو کبھی ختم نہیں ہوگا۔ ہمیں قدرت کی عطا کردہ اس نعمت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنی چاہئے۔

سولر ٹائلز. . . مستقبل کی چھتوں کیلئے تیار

سولر انرجی یا شمسی توانائی کیا ہے؟

دیگر ذرائع سے حاصل توانائی کے مقابلے میں سورج کی روشنی سے 36 گنا زیادہ توانائی حاصل ہوسکتی ہے۔ جبکہ صورت حال یہ ہے کہ سورج کی شعاعوں کا صرف چوتھائی حصہ ہی زمین پر آتاجبکہ تین چوتھائی حصہ کرہ باد میں ہی رہ جاتا ہے۔ سورج اپنی توانائی X-Ray سے لے کر Radio-Wave کے ہر Wave-Length پر منعکس کرتا ہے۔ اسپیکٹرم (Spectrum) کے 40فیصد حصے پر یہ توانائی نظر آتی ہے اور50فیصد شمسی توانائی انفرا ریڈ (Infra-Red) اور بقیہ Ultra-Violet کی شکل میں نمودار ہوتی ہے۔ دھوپ سے حاصل ہونے والی توانائی ”سولر انرجی“ یا ”شمسی توانائی“ کہلاتی ہے۔ دھوپ کی تپش کو پانی سے بھاپ تیار کرکے جنریٹر چلانے اور بجلی بنانے میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ دھوپ قدرت کا عطیہ ہے، ہر روز دنیا پر اتنی دھوپ پڑتی ہے کہ اس سے کئی ہفتوں کے لیے بجلی تیار کی جا سکتی ہے۔

سولر ٹائلز کی ایجاد

ہم ابھی سولر پینلز لگانے کا سوچ ہی رہے تھے کہ سائنس دانوں نے سولر ٹائلز بھی تیار کر لیے ہیں جن کی مدد سے سڑکوں اور راہگزرپر ان کی تنصیب سے بجلی پیدا کی جا سکے گی۔ برطانیہ کی گلاسگو یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے ایسی ٹائلز ایجاد کی ہیں جونہ صرف بجلی پیدا کر سکتی ہیں بلکہ انسان کا وزن برداشت کرنے کے ساتھ ساتھ واٹر پروف بھی ہیں۔دن کی روشنی میں ان ٹائلز کی مدد سے فی مربع میٹر200واٹ بجلی حاصل کی جا سکتی ہے جبکہ ابر آلود موسم کے دوران ان سے بجلی کی پیداوار میں 50واٹ کمی واقع ہو گی۔ دنیا بھر میںبجلی کی قلت پر قابو پانے کے لیے سولر ٹائلز مستقبل میں انتہائی اہم کردار ادا کریں گی۔امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے چھتوں پر لگنے والی ایسی ٹائلز متعارف کروائی ہیں جن میں شمسی توانائی کے پینل لگے ہوئے ہیں۔

نظر نہ آنے والے سولر روف ٹائلز

مشہور صنعتی اور تجارتی کمپنی ٹیسلا نے جلد ہی اپنے بنائے ہوئے ایسے شمسی ٹائلز کی فروخت شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جو بظاہر نظر نہیں آئیں گے۔ تاہم اسکے ساتھ ہی وہ ایسی طاقتور دیواری بیٹریاں بھی بنا رہی ہے جنہیں امریکا کے 800ہوم ڈپو اسٹورز میں لگایا جائے گا۔ اس منصوبے کا ابتدائی کام سال رواں کی پہلی ششماہی میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے ایک ایسا کامیاب تجربہ کر دکھایا ہے جس کی مدد سے گھروں کو شمسی توانائی کی فراہمی نہ صر ف سہل ہوجائے گی بلکہ یہ اتنی آسانی سے ہوگا کہ بظاہر نظربھی نہیں آئے گا۔واضح رہے کہ آجکل استعمال ہونے والے بہت سے سولر پینل کام تو کرتے ہیں لیکن دور سےہی پتہ چل جاتا ہے کہ وہ اتنی نفاست سے نہ تو بنائےگئے ہیں اور نہ ہی لگائے گئےہیں۔ کمپنی کا کہناہے کہ اس نے نظر نہ آنے والے جو شمسی ٹائلز تیار کیے ہیںان کی اور دیواری بیٹریوں کی تنصیب کے لئے وہ مفت سروسز بھی فراہم کرےگی۔ ٹیسلا کمپنی نے گھروں میں روشنی کی دستیابی کو زیادہ دیرپا اور قابل اعتماد بنانے کے دوسرے منصوبوں پر بھی کام شروع کردیا ہے۔جہاں تک دیواری بیٹریوں کا تعلق ہے تو ٹیسلا نے اسکے ڈسپلے کے لیے 12فٹ اونچے اور 7فٹ چوڑے بورڈز کا استعمال شروع کردیا ہے۔ جیسے ہی یہ منصوبہ 6ماہ پورے کرے گا ملک کے بقیہ 2200اسٹورز میں بھی انہیں استعمال کیا جائے گا۔ ٹیسلا کے اس سولر پاور سسٹم کی قیمت 10ہزار سے 25ہزار ڈالر تک ہوگی جبکہ یہ دیواری بیٹریاں 7ہزار ڈالر میں دستیاب ہوں گی۔

تازہ ترین