• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپریشن ضرب عضب اورردالفساد کے تحت ملک میں20سال سے جاری دہشت گردی پر تو قابو پانا ممکن ہوا ہے لیکن شہر شہرہونے والی چوری،ڈکیتی،راہزنی اورقتل کی وارداتوں میں ہونے والا اضافہ فوری توجہ کا طالب ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے،تھانے،پولیس چوکیاں،گشت،ناکہ بندیاں سب ہی کچھ موجودہے اس کے باوجود جرائم پیشہ افراد کے آگے قانون کابے بس ہوجانا ایک سوالیہ نشان ہے۔وفاقی وصوبائی دارالحکومتوں سمیت کوئی شہر وقصبہ ان جرائم سے محفوظ نہیں۔حال ہی میں عید سے پہلے اوربعد میں ہونے والی وارداتوں نے شہریوں کومزید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔عام انتخابات میں چار ہفتے باقی ہیں اور ہر طبقے کی توجہ انتخابی عمل پر مرکوز ہے جس سے جرائم پیشہ افرادکوزیادہ ہی کھل کرکھیلنے کاموقع مل رہاہے۔ہفتے کے روز لاہور کے مختلف علاقوں میں چوری،ڈکیتی کی وارداتوں میں کروڑوں روپے نقد اور قیمتی اشیا لوٹ لی گئیں۔کراچی میں جوامن وامان بہترہواتھا اس میں بھی خرابی پیدا ہورہی ہے۔کاریں چوری ہونے اور موبائل فون اسلحہ کی نوک پرچھیننے کی وارداتیں تیزی سے بڑھی ہیں۔بنک ڈکیتیوں سمیت دیگر متعدد وارداتوں میں ملوث گروہ کی گرفتاری اورانکشافات کی روشنی میں پولیس کا اصل ملزمان تک پہنچنا آسان ہواہے اس کام میں دیر نہیں ہونی چاہئے اورشہرکا سکون پھر سے متاثر نہیں ہونا چاہئے۔وفاقی دارالحکومت اورجڑواں شہرراولپنڈی میں ڈکیتی،چوری کی وارداتوں میں گزشتہ روز بھی متعدد شہری اپنی گاڑیوں،موٹر سائیکلوں اورکروڑوں کی نقدی سے محروم ہوئے۔مختلف شہروں میںمنظم گروہ خواتین کے ذریعے لوٹ مار میں مصروف ہیں۔ٹریفک سگنلز اورسپیڈ بریکرز پر بھیک مانگنے،گاڑیوں کے شیشے صاف کرنے اورمختلف اشیا فروخت کرنے کی آڑمیں شہریوں کو روزانہ نقدی اورموبائل فونز سے محروم کیاجارہاہے۔یہ صورت حال انتہائی تشویشناک ہے اور اگر اس پرآہنی ہاتھ نہ ڈالا گیاتو سماج دشمن عناصر کی مزید حوصلہ افزائی ہوگی ۔

تازہ ترین