• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ میں خاتون کا ڈائس پر گھونسا، معافی مانگ لی

سپریم کورٹ میں خاتون کا ڈائس پر گھونسا، معافی مانگ لی

کراچی(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پاکستان خاتون کے ڈائس پر گھونسا مارنے پر ناراض ہوگئے ، جس پر خاتون نے غیر مشروط معافی مانگ لی۔چیف جسٹس نے کہاکہ میں رات دو بجے آپ لوگوں کیلئےنکلا مگر آپ لوگوں نے توہین عدالت کی، آپ کی جگہ کوئی مرد ہوتا تو جیل بھیج دیتا۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں لاپتہ افراد کے معاملے پر کیس کی سماعت ہوئی ۔کمرہ عدالت میں اہل خانہ کے پچاس سے زائدافراد موجود تھے جن میں اکثریت خواتین کی شامل تھی عدالتی آداب سے ناواقف اہل خانہ نے جذباتی ہوگئے اور ہر کوئی ایک ساتھ ہی اپنے مسائل بیان کرنے لگ گئے ایک خاتون جو روسٹرم پر موجود تھی اس نے ڈائس پر زور زور سے ہاتھ مار کر قانون نافذ کرنےوالے اہلکاروں کیخلاف شکایت کی اس دوران پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو خاتون نے پولیس آفیسر کو بھی دھکے دیکر پیچھے کردیا،کمرہ عدالت میں عدالتی تقدس پامال ہونے پر چیف جسٹس سخت ناراض ہوئے اور اہل خانہ کے رویئے پر چیف جسٹس نہ صرف برہم ہوئے بلکہ عدالت سے اٹھ کر چلے گئے۔ تاہم تھوڑی دیر وقفہ کے بعد چیف جسٹس کی دوبارہ کمرہ عدالت میں آمدہوئی اورسماعت شروع کرتےہوئے ریمارکس میں کہا کہ آپ لوگوں نے عدالت کا تقدس پامال کیا، میرے کہنے کے باوجودبھی آپ لوگ نہیں مانے اور شور شرابا کرتے رہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں مزید کہا کہ آپ کی جگہ کوئی مرد ہوتا تو جیل بھیج دیتا، خاتون سے مکالمہ کرتے ہوئےکہا کہ آپ کمرہ عدالت میں ڈائس پر گھونسے ماررہی ہیں۔ چیف جسٹس کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے ڈائس پر ہاتھ مارنے والی خاتون نے غیر مشروط معافی مانگ لی، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میںکہاکہ میں رات دو بجے آپ لوگوں کیلئےنکلا مگر آپ لوگوں نے توہین عدالت کی،پولیس پر دھکم پیل کرنے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ آپ لوگوں نے پولیس پر ہاتھ کیسے اٹھایا ؟

تازہ ترین