• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہری جاں بحق اور لڑکی سمیت دوافرادزخمی ہو نے کے واقعہ کی ایف آئی آردرج

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)تھانہ صدربیرونی پولیس نے ہفتہ کوچک جلال دین میں ہونے والے واقعہ کی ایف آئی آردرج کرلی جس میں مسلح افرادکی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اورایک لڑکی سمیت دوافرادزخمی ہوگئے تھے ۔پولیس نے قتل ،اقدام قتل ،بلوہ اور دہشت گردی کی دفعہ 7 کے تحت دس ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔پولیس کو اظہر الدین سکنہ نئی آبادی لکھن روڈ چک جلال دین نے بتایا کہ میں پرسٹن یونیورسٹی اسلام آباد میں بی ٹیک آنر کا طالب علم ہوں ہفتہ کی شام بوقت تقریباً ساڑھے چھ بجےمیں اپنے گھر میں موجود تھا کہ باہر گلی میں شور شرابہ کی آواز سنی تو میں باہر نکلا تو دیکھا کہ غضنفر بھٹی مسلح 12بور ، راجہ خرم مسلح 12بور ، راجہ نذر مسلح کلاشنکوف ، ضیافت مسلح پسٹل اور 6 نامعلوم اشخاص مسلح پسٹل و 12بور گالی گلوچ کر تے ہو ئے ہمارے گھر کی طرف آرہے تھے جس پر میں نے اپنے کزن صغیر الدین اورلقمان خان کو آواز دے کر کہا کہ گھر کی طرف آؤ یہ لوگ ہمیں مارنے کے لیے آرہے ہیں اسی اثنا ء میں غضنفر بھٹی نے سیدھا فائر 12بور قتل کر نے کی نیت سے صغیر الدین پر کیا جو اسے سامنے منہ پر لگا جس سے صغیر الدین شدید زخمی ہو کر گر گیا جب کہ صغیر کو گر تے ہو ئے لقمان نے دیکھا تو وہ ڈر سے گھر کی طرف بھاگا تو پیچھے سے راجہ خرم نے 12بور سے فائر کیا اسے کمر اور دائیں ٹانگ پر چھرے لگے جس سے وہ بھی زخمی ہو کر گر گیا تو ملزمان غضنفر بھٹی وغیرہ نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس سے آس پاس علاقہ میں خوف و حراس پھیل گیا اور لوگ ڈر کے مارے اپنے اپنے گھروں کی طرف بھاگنے لگے اسی دوران راجہ نذر نے کلاشنکوف سے سیدھے فائر بھاگتے ہو ئے لوگوں پر کیے جس کا فائر نادیہ اسرار کو سامنے چھاتی پر لگا مذکورہ ملزمان نے 10منٹ اندھا دھند فائرنگ کی جس کے فائرنزدیک دیواروں اور مستان کے گیٹ پر لگے ہمارے محلہ داروں کمال الدین اور مستان خان نے مذکورہ ملرمان کی منت سماجت کر کے ہماری جان چھڑائی اور ملزمان فائرنگ کر تے ہو ئے اسلحہ لہراتے ہو ئے موقع سے چلے گئے جن کے بعد میں دیگر اہل محلہ کے ہمراہ زخمیوں کو اٹھا کر پرائیویٹ گاڑیا ں لے کر بے نظیربھٹوہسپتال اور ڈی ایچ کیوہسپتال آرہے تھے کہ صغیر الدین زخموں کی تاب نہ لاتے ہو ئے جاں بحق ہو گیا لقمان خان کو اور صغیر الدین کو بی بی ایچ ہسپتال لے کر گئے اور اسرار خان اپنی بیٹی نادیہ اسرار کو ڈی ایچ کیوہسپتال لے گیا مدعی نے پولیس کوبتایاکہ وجہ عناد یہ ہے کہ شام تقریباً 5بجے راجہ خرم کا ملازم میری بکری کو پکڑ کر راجہ خرم کے ڈیرے پر لے گیا جس پر میں اور میرا چھوٹا بھائی وسیم بکری لینے کے لیے گئے تو راجہ خرم اور اسکے ملازموں نے ہمیں گالیاں دیں اور مارنا شروع کر دیا جس سے میرا بھائی وسیم زخمی ہو گیا اور مجھے بھی معمولی چوٹیں آئیں اور ہم بھاگ کر اپنے گھر آگئے جس کے بعد میرا بھائی رپورٹ کرانے کے لئے گر جا چوکی پر گیا جسکا علم ہو نے پر راجہ خرم وغیرہ سخت غصہ ہو ئے اور انہوں نے مسلح ہو کرہمارے گھر پر حملہ کیا ۔
تازہ ترین