مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوج کی طرف سے جاری جارحیت اور نہتے کشمیریوں پرہونے والے ظلم و تشدد پر یو این او اور بڑی طاقتوں کی خاموشی کے خلاف پاک ای یو فرینڈشپ فیڈریشن اسپین کے زیر اہتمام کاتالونیا کے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاج کیا گیا ۔
جس میں مختلف سیاسی و سماجی جماعتوں سمیت ، کاروباری حضرات اورا سکول و کالجز کے طالب علموں سمیت پاکستانی خواتین نے بھی شرکت کی ۔ احتجاج کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا کہ انڈیا کو چاہیئے کہ وہ کشمیر سے اپنی آرمی کو فی الفور نکالے اور کشمیریوں کو ان کی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے دے ۔
احتجاج سے چیئر مین پرویز اقبال لوہسر ، صدر کامران خان ، پاک یونائیٹڈ فیڈریشن کے صدر عبدالغفار مرہانہ ، منہاج القران کے نائب صدرمحمد اقبال چوہدری ،پاک کاتالان فیڈریشن کے سابق صدر چوہدری واصف نذیر بجاڑ اور پاک فیڈریشن کے صدر چوہدری ثاقب طاہر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کو دوہرے معیار سے باہر نکلنا ہوگا ، یورپی ممالک میں کسی قسم کی دہشت گردی ہو تو چیخ چیخ کر آسمان سر پر اُٹھا لیا جاتا ہے لیکن کشمیر میں ہونے والی کئی دہائیوں سے جاری دہشت گردی پر یورپی ممالک ، امریکا اور اقوام متحدہ کی خاموشی ایک سوالیہ نشان ہے۔
آسے سوپ ایسوسی ایشن کی صدر ڈاکٹر ہما جمشید نے کہا کہ کشمیر میں خواتین کی عصمتوں کو تحفظ دیا جائے اور ان پر ہونے والے انسانیت سوز تشدد کو روکا جائے ۔ اس موقع پر احتجاج کے شرکاء مودی حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی بھی کرتے رہے۔
جنگ سے بات کرتے ہوئے شرکاء کا کہنا تھا کہ جب تک کشمیریوں پر ظلم و تشدد بند نہیں ہوتا اور انہیں آزادی نہیں مل جاتی تب تک ہم نہ تو چین سے بیٹھیں گے اور نہ ہی مودی سرکار کے خلاف احتجاج بند کریں گے ، ان کا کہنا تھا کہ بڑی طاقتوں کو چاہیئے کہ وہ بھارت پر زور دیں اور اسے مجبور کریں کہ وہ اقوام متحدہ کی قرادادوں پر عمل کرتے ہوئے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے ۔
احتجاج میں موجود جمی شیخ نے کشمیر کے لئے ترانہ سنایا جس پر شرکاء نے انڈین آرمی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی ۔عدنان دھوتھڑ ، چوہدری جاوید اقبال چک سکندر ، جاوید مغل ، عدیل وڑائچ ، راجو بھائی ، علی رشید بٹ ، چوہدری عمران چھوکر کلاں ، ابوبکر گوندل ، طارق بھٹی اوردیگر پاکستانیوں نے احتجاج کے انتظامات کیے تھے ۔