• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کےبعد آئی سی سی کا نیاضابطہ اخلاق

بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کےبعد آئی سی سی کا نیاضابطہ اخلاق

آئی سی سی نے بال ٹیمپرنگ اور کھیل کے دوران نا زیبا الفاظ کا استعمال یا فقرے کسنے کو بھی جرم قرار دیتے ہو ئے اس کی سزائیں بھی تجویز کر دی ہیں۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے کرکٹرز کیلئے بنائے گئے نئے ضابطہ اخلاق کو مزید سخت کرنے کا بنیادی مقصد فیلڈ کے ماحول کو بہتر سے بہتر بنانا ہے جبکہ بال ٹیمپرنگ کرنے کو درجہ سوئم کا جرم قرار دیا ہے جس کے مرتکب کو 6 ٹیسٹ میچز یا 12ایک روزہ میچوں کی پابندی کی سزابھگتنی ہوگی۔

کرکٹرز کیلئے نئے ضابطہ اخلاق کی منظوری آئر لینڈ میں ہونے والے آئی سی سی کے پانچ روزہ اجلاس کے دوران دی گئی جس کے تحت اب ساتھی کرکٹرز کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کرنا یا ان پر جملے کسنا بھی جرم ہو گااور یہ جرم درجہ دوئم میں شمار کیا جائےگا ۔

سخت ضابطہ اخلاق کی وجہ رواں سال مارچ میںجنوبی افریقا اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جانے والےٹیسٹ میچ میںبال ٹیمپرنگ کا وہ اسکینڈل بنا جس کے بعد آسٹریلیا کے کپتان ا سٹیو اسمتھ ،ڈیوڈ وارنر اور کیمرون بینکروفٹ کو انٹرنیشنل کرکٹ سے باہر ہوناپڑا تھا۔

آئی سی سی اجلاس میں ٹی20کرکٹ لیگز کی وجہ سےدرپیش خطرات پربھی غورکیاگیا تاہم ان لیگز میں کھلاڑیوں کی شرکت یا عدم شرکت سےمتعلق فیصلہ اگلے آئی سی سی اجلاس میں ہوگا جس کا انعقاد اکتوبر میں ہونا ہے۔

اجلاس میں آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ پر اتفاق کیا گیا کہ اس کے فائنل میں اضافی دن رکھا جائے گا،جبکہ اجلاس میں ویمن ایشیا کپ کے تمام میچز کو انٹرنیشنل میچ کا درجہ دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر کا نئے اور سخت ضابطہ اخلاق کے اجراء پر کہنا ہے کہ یہ اس لئے بھی ضروری تھا کہ دونوں جانب کے کھلاڑیوں کو مضبوط ہم آہنگی کا اعلیٰ معیار کو یقینی بنایا جا سکے ۔

ششانک منوہر کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں اس کھیل کے ایک ارب سے زائد پرستار موجود ہیںاور ہم ہر گز یہ نہیں چاہئیں گے وہ اس کھیل کی دیانت پر کسی شک کا اندیشہ بھی ظاہر کریں۔

ان کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کے نئے ضابطہ اخلاق میں تبدیلیوں اور سخت پابندیوں کورواں سال کے آخر میں متعارف کرادیا جائے گا۔

آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا تھا کہ ہماری واضح طور پر یہ خواہش ہے کہ شرفاء کے کھیل کرکٹ کو اس کی اصل روح کے مطابق برقرار رکھا جائے تاکہ اکیسویں صدی میں بھی ہم سب کا اس کھیل پر اعتماد رہ سکے

ان کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں تما م بورڈ کا اتفاق تھا کہ احترام کے رشتے کے ساتھ اس ثقافت کو بھی برقرار رکھا جائےجس کا خاصہ شرافت رہا ہے۔

آئی سی سی اجلاس میں زمبابوے کرکٹ کے ڈھانچے کو مستحکم بنانے ،اس کی مالیاتی و دیگر معاملات کے لئے بھی منصوبہ پر اتفاق کیا گیا ۔

تازہ ترین