طوفانی بارشوں نے لاہور کی سڑکوں پر 3 بڑے بڑے سنک ہول بنادئیے ۔بارش کے پانی کی نکاسی کا موثر نظام نہ ہونے کے باعث آبادیاں زیر آب آگئیں، شہر میں کشتیاں چل گئیں۔
لاہور کی سڑکیں اور آبادیاں اربن فلڈنگ کی لپیٹ میں آگئیں،نسبت روڈ پر ریسکیو 1122 نے کشتیاں چلانا شروع کردیں ہیں۔
لاہور کے مال روڈ پر بارش کے پانی سے تین بڑے بڑے سنک ہولز بن گئے ہیں ،جی پی او چوک پر پڑنے والا گڑھا 200مربع فٹ سے بڑا اور 20فٹ سے زائد گہرا ہے۔
اس گڑھے سے چند میٹر کے فاصلے پر ایک اور تقریباً 50مربع فٹ کا سنگ ہول موجود ہے ،ان بڑے گڑھوں میں گاڑیوں یا شہریوں کو گرنے سے بچانےکےلئے بیرئیر لگادئیے گئے ہیں۔
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں چند گھنٹوں میں ڈھائی سو ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔سب سے زیادہ بارش فرخ آباد میں 252ملی میٹر رہی۔
لکشمی چوک پر 243،مصری شاہ پر 216،پانی والا تالاب 210،مغل پورہ اور نشترآباد میں 183، اپرمال 180،اقبال ٹائون 171، جیل روڈ ، تاج پورہ میں170،سمن آباد میں162 اور پنجاب یونیورسٹی میں129 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔
بارش کے باعث قذافی اسٹیڈیم اور نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں بھی پانی بھر گیا ہے ۔تیز بارش کے باعث 200 سے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے ہیں جبکہ شہر کے کئی علاقے بجلی سے محروم ہیں۔
ایئرپورٹ پر 8پروازیں منسوخ اور 24پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیںجبکہ چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے کے بھی متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں۔