• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ہم ہر وقت کسی بات پر کیوں پریشان رہتے ہیں؟

ہم ہر وقت کسی نہ کسی بات پر پریشان کیوں رہتے ہیں؟ ہارورڈ یونیورسٹی کے ایک مطالعے کے مطابق انسانی دماغ قدرتی طور پر ہر وقت کسی نہ کسی مسئلے پر توجہ مرکوز کرنے کا رجحان رکھتا ہے۔

ہارورڈ کے ایک ماہر نفسیات نے رضاکاروں میں ہر وقت کی ذہنی پریشانی کا جائزہ لیا تو پتہ چلا کہ وہ اُس وقت بھی پریشان رہتے ہیں جب پریشانی کی کوئی وجہ نہ بھی ہو۔

مزید تحقیق سے واضح ہوا کہ ہمارے ذہن قدرتی طور پر تضادات کی طرف مائل ہوتے ہیں اور جب کوئی شے نایاب ہو جائے تو بعض اوقات وہ ہمیں ہر جگہ نظر آنے لگتی ہے۔

ہم ہر وقت کسی بات پر کیوں پریشان رہتے ہیں؟

مثال کے طور پر کسی علاقے کی سیکیورٹی پر مامور شہری رضاکار کوئی بھی مشتبہ چیز دیکھتے ہیں تو پولیس کو کال کرتے ہیں، بعد میں جب وہاں جرائم کم یا ختم ہوجائیں تو وہ رضاکار غیر ضروری باتوں میں بھی خطرہ ڈھونڈتے لگتے ہیں۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ بعض اوقات لوگوں کی ٹینشن اس لیے ختم نہیں ہوتی کیونکہ اُن کا دماغ مسلسل پریشانیوں کی تلاش میں رہتا ہے اور ٹینشن کی تعریف بدلتا رہتا ہے۔

تازہ ترین