• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چوراہے پر ٹریفک کا نظام درہم برہم تھا۔
پولیس اہل کار کام نہیں کر رہے تھے۔
وہ موٹرسائیکل سواروں کو روک کر خرچہ پانی لینے میں مصروف تھے۔
’’رشوت خورو! ٹریفک سنبھالو۔‘‘
میں نے جھنجلا کر آواز لگائی۔
ٹریفک سارجنٹ چونک کر میری جانب آیا۔
’’گاڑی سائیڈ میں لگاؤ۔‘‘
اس نے ہدایت کی۔
پھر کار کا جھوٹ موٹ معائنہ کر کے مطلع کیا،
’’تمہارا چالان ہوگا۔ کاغذات نکالو۔‘‘
میں نے جان چھڑانے کے لیے چند نوٹ اسے دینا چاہے۔
اس نے دھتکار کے کہا،
’’رشوت ہم خاموشی سے گزرنے والوں سے لیتے ہیں۔
بولنے والوں کا چالان کیا جاتا ہے۔‘‘
(کہانی نویس کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین