• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اڈیالہ جیل کی پاکستانی میڈیا میں پھرگونج

اڈیالہ جیل کی پاکستانی میڈیا میں پھرگونج

پاکستانی میڈیا میں کچھ عرصہ قبل اڈیالہ جیل اور اس سے متعلق خبریں گرم رہیں اور مختلف تبصروں اور تجزیوں میں اڈیالہ جیل زیر بحث رہا،ان خبروں میں ایک خبر یہ بھی تھی کہ اڈیالہ جیل میں کسی خاص مہمان کی آمد متوقع ہے جس کےلئےاڈیالہ جیل کی صفائی ستھرائی اور اس سلسلے میں تیاریاں جاری ہیں۔

سیاست دان ایک دوسرے کی منزل اڈیالہ جیل کوقرار دے رہے تھے کہ اچانک مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹرنہال ہاشمی کی ایک جذباتی تقریر سامنے آگئی اور ان کی اس تقریر پر انہیں توہین عدالت کا مرتکب قرار دے کو ان کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا ۔

نہال ہاشمی کی اڈیالہ جیل منتقلی کے بعد اڈیالہ جیل میں خاص مہمان کی آمد اور اس سلسلے کی تیاریوں کی خبریں کہیں گم ہو گئیں،نہال ہاشمی اڈیالہ جیل سے امراض قلب کے اسپتال منتقل ہو گئے۔

ان ہی دنوں اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے ورکرز کنونشن کا انعقاد ہوا جس میںچیئر مین عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ ہو ،مودی ہو یا قطری شہزادہ ،نوازشریف کو کوئی نہیں بچاسکتا ،اس بار ان کی منزل جدہ نہیں بلکہ اڈیالہ جیل ہوگی ۔

اگلے ہی دن احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہو ئے سوال کیاکہ اڈیالہ والوں کو کیسے پتہ چلا کہ جیل میں کوئی آرہا ہےاور جیل میں کسی خاص مہمان کی آمد متوقع ہے؟

ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے نواز شریف کو 11 سال، مریم نواز کو 8 سال اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے،سزا کے وقت نواز شریف اور مریم نواز دونوں ہی ملک میں موجود نہیں ہیں لیکن نواز شریف اور ان کی صاحب زادی مریم نواز شریف کیلئے پنجاب کی دو جیلوں میں انتظامات مکمل کئے گئے ہیںجس میں لاہور کی سینٹرل جیل کوٹ لکھپت اور راولپنڈی کی اڈیالہ جیل شامل ہیں ۔

ذارئع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ جس طرح ماضی میں سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کو سہالہ کے قریب ایک ریسٹ ہائوس میں رکھا گیا تھااسی طرح مریم نواز کو ہائوس اریسٹ یا کسی سرکاری ریسٹ ہائوس کوسب جیل قرار دےکر وہاں رکھا جا سکتا ہے ،تاہم ایسا صرف اس صورت میں ہو سکتاہے جب قیدی کی جان کو خطرہ لاحق ہو۔

جیل رولز 245 کے مطابق سیاسی شخصیت کیلئے جیل کے اس حصے کو بیئر رومز یعنی بی کلاس کہا جاتا ہے۔ بی کلاس میں سیاسی شخصیت کی خدمت کیلئے اچھے کردار کے حامل دو قیدی دیئے جاتے ہیں۔

جیل رولزکے مطابق بی کلاس کا قیدی جیل یونیفارم کے بجائے عام کپڑے پہن سکتا ہے، اسے روزانہ گھر سے آیا کھانا یا وہیں کھانا پکانے کی اجازت بھی ہوتی ہے ۔

بی کلاس قیدی کو ٹی وی ، ائر کنڈیشنر اور اخبار کی سہولت کیلئے سیکرٹری داخلہ کی اجازت لازمی ہوتی ہے ۔

تازہ ترین