• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان سے کس جماعت کے امیدوار سب سے زیادہ ہیں؟

بلوچستان سے کس جماعت کے امیدوار سب سے زیادہ ہیں؟

بلوچستان سے قومی وصوبائی کی 67جنرل نشستوں پر مجموعی طور پرایک ہزار 239 امیدوار میدان میں ہیں، ان میں سے بیشتر کا تعلق تو مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے تاہم 599امیدوار آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے ہیں، جبکہ کم وبیش 20امیدوار ’’جیپ‘‘ کےانتخابی نشان کےساتھ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

بلوچستان سےقومی اسمبلی کی 16 جنرل نشستوں کے لئے 288 جبکہ بلوچستان اسمبلی کی 51 جنرل نشستوں پر 951 امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں، اگر الیکشن میں امیدواروں کی تعداد کو دیکھا جائے تو صوبے کے سیاسی افق پر نئی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی واحد جماعت ہے جس کے قومی اسمبلی کے تمام 16 حلقوں میں امیدوار میدان میں ہیں، جبکہ صوبائی اسمبلی کے51میں سے48حلقوں میں امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

متحدہ مجلس عمل امیدواروں کی تعداد کےلحاظ سے63امیدواروں کےساتھ دوسرے نمبر پر ہے، ایم ایم اے نےقومی اسمبلی کے15اورصوبائی اسمبلی کے48حلقوں میں اپنےمیدوار کھڑے کئے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کا امیدواروں کی تعداد کےحساب سے53،53امیدواروں کےساتھ تیسرا نمبر ہے، پی ٹی آئی نے قومی کے14حلقوں اوربلوچستان اسمبلی کے39حلقوں میں امیدوار کھڑےکئے ہیں جبکہ بی این پی مینگل نے قومی اسمبلی کے14 اور صوبائی اسمبلی کے39حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کا52حلقوں کےلئے امیدواروں کےساتھ چوتھا، نیشنل پارٹی کا36امیدواروں کےساتھ پانچواں اور مسلم لیگ ن کا35امیدواروں کےساتھ چھٹانمبر ہے، پی پی پی کےقومی اسمبلی کے 15 اور صوبائی اسمبلی کے 37حلقوں میں امیدوار ہیں۔

اسی طرح نیشنل پارٹی کے بالترتیب قومی اور صوبائی اسمبلی کےحلقوں کے لئے امیدواروں کی تعداد 12 اور 24بنتی ہے، سابق حکمران جماعت ن لیگ نے قومی کے 12 اور صوبائی اسمبلی کے23حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑےکئے ہیں۔

پشتونخواہ میپ کے قومی 7 اور صوبائی اسمبلی کے 25حلقوں میں امیدوار میدان میں ہیں ، جبکہ عوامی نیشنل پارٹی نے قومی کے 8 اور صوبائی کے22حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں۔

ان کےعلاوہ بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی،جمعیت علمائے اسلام نظریاتی اور جمہوری وطن پارٹی سمیت دیگرمختلف جماعتوں کےامیدوار بھی میدان میں ہیں۔ دوسری جانب بلوچستان میں کم وبیش 20 امیدوار ایسے بھی ہیں کہ جو ’’جیپ ‘‘ کےانتخابی نشان کے ساتھ الیکشن لڑ رہے ہیں۔

تازہ ترین