• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وٹامن اے....مسوڑھے ہی مضبوط نہیں کرتا، کیڑا لگنے سے بھی بچاتا ہے

وٹامن اے....

ڈاکٹر رانا محمّد اطہر رضا،فیصل آباد

وٹامنز صحت مند زندگی کے لیے ازحد ضروری ہیں۔جن کی تاریخ موجودہ صدی سے شروع ہوتی ہے۔ لیسٹر انسٹی ٹیوٹ آف لندن کے ڈاکٹر ’’Casimir Funk‘‘ نے1912ء میں وٹامنز کے بارے میں ایک تصوّر پیش کیا، جسے ابتداً’’ vital amines‘‘کہا گیا۔انھوں نے ایک ایسی چیز کو چاول کی پالش (Polish) سے علیحٰدہ کرنے میں کام یابی حاصل کی، جس کی خون میں کمی سے رگوں کے کم زور ہونے اور اُن میں سوزش پیدا کرنے والے مرض بیری بیری (Beri Beri) کے پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔بعدازاں ڈاکٹر’’Max Nirenstein‘‘نے اس کا کیمیائی تجزیہ کرکے اس کی اہمیت کے پیشِ نظرAmines اور Vitalکو ملا کر لفظ’’Vitamine‘‘متعارف کروایا۔

1915ء میں Mccollumاور Davis نے ثابت کیا کہ جسم کی نشوونما کے لیے چند اجزاء لازمی ہیں، جو دودھ اور انڈے کی زردی میں پائے جاتے ہیں۔1920ءمیں پروفیسر"Jack Cecil Drummond"ے ان لازمی اجزاء کے لیے آخری حرف’’E‘‘ترک کرکے لفظ ’’Vitamin‘‘ منتخب کیا۔

وٹامن یا حیاتین کو دو اقسام میں منقسم کیا جاتا ہے۔ایک وہ، جو پانی میں حل ہوجائیں اور دوسرے چکنائی میں حل ہوجانے والے۔ ان میں سے ایک اہم وٹامن، وٹامن اے ہے،جسے ریٹی نول (Retinol) اور بائیوسیٹرول(Biocitrol)بھی کہا جاتا ہے۔ وٹامن اے،مختلف مچھلیوں، دودھ، مکھن، انڈےکی زردی، ٹماٹر، آم وغیرہ میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ وٹامن اے مسوڑھوں کے لیے ازحد مفید ہے کہ اس سے مسوڑھے قدرے مضبوط اور صحت مند رہتے ہیں۔ حسّاس اور خون رِستے مسوڑھوں کا علاج، مخصوص وٹامن اے کے حامل ٹوتھ پیسٹ کے مسلسل استعمال سے ممکن ہے۔مختلف لیبارٹریز کی تجزیاتی رپورٹس کے مطابق وٹامن اے مسوڑھوں کو مضبوط کرنے کے علاوہ دانتوں کو کیڑا لگنے سے بھی محفوظ کرتا ہے۔نیز، اکثر دانتوں میں جو گڑھے یا سوراخ(Cavities)بن جاتے ہیں، انھیں بھی کسی حد تک کم کرتا ہے اور مسوڑھوں کی جھلّی (PeriodontalMembrane) کے قدرتی عمل کو بھی درست رکھتا ہے،اس لیے اپنی غذا میں وٹامن اے کی حامل اشیاء ضرور شامل کریں۔

(مضمون نگار سینئر ڈینٹل سرجن ہیں)

تازہ ترین