واشنگٹن (جنگ نیوز) امریکی حکومت افغانستان میں اپنی حکمت عملی کا جائزہ لینے پر غور کر رہی ہے۔ امریکی عہدے داروں نے برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ یہ جائزہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانستان کی 17سالہ جنگ میں امریکی شمولیت میں توسیع کے ایک سال بعد کیا جا رہا ہے۔ امریکی عہدیداروں کے مطابق صدر ٹرمپ کی جانب سے جائزے میں پاکستان کے ساتھ امریکا کے تعلقات پر بھی غور کیا جائے گا۔ دوسری جانب افغانستان کے مشرقی شہر جلال آباد میں بدھ کے روزدو خودکش بمباروں سمیت 3افر ا د نےمحکمہ تعلیم کے دفتر پر دھاوا بول دیا ، حملے میں 12افراد جاں بحق ہوگئے،صوبائی گورنر کے ترجمان عطاء اللہ خوگیانی نے بتایا کہ ننگرہار کے دارالحکومت جلال آبادمیں محکمہ تعلیم کے دفتر پر حملہ کرنے والے تین حملہ آوروں میں سے دو نے خود کو بارودی مواد سے اڑا دیا جبکہ تیسرا حملہ آور فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا ، ان کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں اور فورسز کے درمیان کئی گھنٹوں تک لڑائی جاری رہی ، حملے میں 10افراد زخمی بھی ہوئے ہیں ۔ تفصیلا ت کے مطابق امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ افغا نستا ن کی صورت حال میں بہتری نہ آنے کی وجہ سے صدر ٹرمپ کی مایوسی بڑھ رہی ہے۔گزشتہ سال اگست میں انہوں نے اپنی افغانستان حکمت عملی کے تحت شورش زدہ ملک میں مزید فوجی مشیروں، تربیت کاروں اورا سپشل فورسز کے اہل کاروں کی تعداد بڑھائی تھی اور عسکریت پسندوں کے خلاف فضائی کارروائیوں کے دائرے میں اضافہ کر دیا تھا تاکہ طالبان کو کابل کی حکومت کے ساتھ مذارات کی میز پر لانے پر مجبور کیا جا سکے۔