بلوچستان کے علاقے مستونگ میں ہونے والے خودکش دھماکے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت128 افراد شہید ہوگئے ہیں۔
نگراں صوبائی وزیرداخلہ نے مستونگ حملے میں 128 افراد کے جان کی بازی ہارنے کی تصدیق کی اور کہا کہ 122 زخمی ہیں جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
ترجمان اسپتال کوئٹہ کے مطابق درین گڑھ کے دھماکےمیں زخمی ہونے والے 150 سے افرادکو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق خودکش حملے میں مرنےوالے افراد کی تعداد اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ اسپتال کے مردہ خانے میں میتیں رکھنے کی جگہ کم پڑگئی ہے،کچھ میتوں کو شعبہ حادثات میں رکھا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر مستونگ کے مطابق پی بی 58 کے امیدوار سراج رئیسانی انتخابی مہم کے سلسلے میں جلسہ گاہ پہنچے تھے کہ وہاں دھماکا ہوگیا،موقع پر ہی 10 افراد جاں بحق ہوئے،سراج رئیسانی سمیت 200 زخمی ہوئے جنہیں کوئٹہ اور مستونگ کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ۔
اسپتال ذرائع کے مطابق نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت 15افراد اسپتال پہنچتے ہی زخمی کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئےجس کے بعد تعداد میں بڑھتی رہی۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق مستونگ میں ہونے والا دھماکا خودکش تھا،دھماکے میں 16 سے 20کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا ۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق مبینہ حملہ آور کی باقیات اکٹھی کرلی گئی ہیں جبکہ سراج رئیسانی کے بھائی لشکری رئیسانی نے اپنے بھائی کی شہادت کی تصدیق کی ۔
واقعہ کےبعد پولیس،لیویز،ایف سی اور ضلعی انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی اور واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی۔
نگران صوبائی وزیرداخلہ اورضلعی انتظامیہ کےمطابق ابتدائی تحقیقات کےمطابق دھماکہ خودکش تھا،تاہم اس حوالےسےمزید تحقیقات جاری ہیں۔