• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

پاکستانی ورلڈ کپ کے فوری بعد روس سے نکل جائیں، خلیل الرحمان

 پاکستانی ورلڈ کپ کے فوری بعد روس سے نکل جائیں، خلیل الرحمان

 پاکستانی کمیونٹی ماسکو کے صدر خلیل الرحمان نے کہا ہے کہ روس میں ہونے والے ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کو دیکھنے کیلئے پاکستان سے آنے والے تمام لوگوں سے کہوں گا کہ وہ ٹورنامنٹ دیکھنے کے بعد فوری یہاں سے وطن روانہ ہوجائیں، اگر غیرقانونی طور پر وہ یہاں رہیں گے یا یہاں سے آگے نکلنے کی کوشش کریں گے تو انہیں نہ صرف بھاری جرمانہ اور سزا ہوگی بلکہ ملک کی بھی بدنامی ہوگی۔

جنگ سے باتیں کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ روس نے ورلڈ کپ فٹ بال کیلئے فین آئی ڈی پر پاکستان سمیت دیگر ممالک کے شائقین کو اینٹری دی ہے، میںپاکستانی کمیونٹی کے صدر ہونے کی حیثیت سے ان سب کو کہوں گا کہ ٹورمنٹ کے فائنل کے بعد فوری یہاں سے وطن روانہ ہوجائیںاور اپنے ملک اور روسی حکومت کےاعتماد کو ٹھیس نہ پہنچائیں۔ اگر پاکستان سے آنے والے یہ سوچ رہے ہیں کہ وہ یہاں رہ جائیں گے یا یہاں سے آگے کسی اورملک کی حدود کراس کرکے اس میں پہنچ جائیں گے تو یہ ان کی بڑی غلطی ہوگی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ روسی حکومت نےصرف ورلڈ کپ میچز دیکھنے کیلئے شائقین کو اینٹری دی ہے، اگر کوئی غیرقانونی طور پر یہاں رہ جائے گا تو اس کو پانچ سال کی سزا اور بارہ ہزار ڈالرجرمانہ کی سزا ہوگی۔

خلیل الرحمان نے بتایا کہ میرے پاس یہ اطلاعات بھی ہیں کہ پاکستان سے مختلف ایجنٹ شائقین کو یہ کہہ کر لائیں ہیں کہ ہم ان کو یہاں کا ویزہ دلوا دیں گے یا کسی اور ملک بھیج دیں گے یہ بالکل غلط ہے، یہاں کا قانون بڑا سخت ہے، غیرقانونی طور پر یہاں آنے یا رہنے والوں کو یہاں کی پولیس پکڑ لیتی ہے اور پھر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ اب قوانین بہت سخت کردیئے گئےہیں اور پانچ سال قید اور بارہ ہزار ڈالر جرمانہ بھی لگایا جاتا ہے۔ اس لئے میری پاکستان سے آنے والے شائقین سے درخواست ہے کہ میچز دیکھیں اور فوری یہاں سے نکل جائیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے مختلف ایجنٹس لوگوں کو روزگار کا جھانسہ دیکر معصوم لوگوں کو یہاں لاتے ہیں اور پھر سخت موسم میں جنگلوں اور بیابانوں میں چھوڑ دیتے ہیں، جب ہمیں اطلاع ملتی ہیں تو ہم فوری طور پر جاتے ہیں، ہمارے پاس بیس منٹ کا وقت ہوتا ہے کیونکہ شدید سردی میں ان کے مرجانے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، ان لوگوں کو ریسکو کرتے ہیں ان کے کھانے پینے اور رہنے کا بندوبست کرتے ہیں اور پھر انہیں ٹکٹ وغیرہ کروا کرکے پاکستان بھیجا جاتاہے، ماضی میں ایسے کئی کیسز ہوچکے ہیں اور کئی پاکستانی کو اپنی مدد آپ انسانی ہمدردی کے تحت بچایا اور ان کے وطن پہنچنے کا بندوبست کیا۔

تازہ ترین
تازہ ترین