• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
, ,

ٹرمپ کا دورہ برطانیہ، لندن میں ہزاروں افراد کا احتجاج، امریکی صدر کا دورہ مختصر کرنے کاعندیہ

ٹرمپ کا دورہ برطانیہ، لندن میں ہزاروں افراد کا احتجاج، امریکی صدر کا دورہ مختصر کرنے کاعندیہ

واشنگٹن (جنگ نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی برطانیہ آمد کیخلاف ہزاروں افراد کا لندن کی سڑکوں پر احتجاج ، ہزاروں افراد نے مظاہروں سے ان کا استقبال کیا ۔


مظاہرین نے پارلیمنٹ اسکوائر پر بہت بڑا غبارہ اڑایا جس میں صدر ٹرمپ کو ایک بچے کی شکل میں دکھایا گیا ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف احتجاج پر مایوسی کااظہار کرتے ہوئے اپنا دورہ مختصر کرنے کا عندیہ دے دیا ، دی سن کو دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ جب آپ کو کوئی خوش آمدید نہ کہے تو پھر آپ کے ٹہرنے کا جواز نہیں رہتا ۔

امریکی صدر نے برطانوی وزیراعظم تھریسامے اور ملکہ برطانیہ الزبیتھ دوئم سے بھی ملاقاتیں کیں ، ٹرمپ نے بریگزٹ منصوبے پر تنقید کے چند ہی گھنٹے بعد کہا کہ امریکا اور برطانیہ کے تعلقات ʼانتہائی خصوصی ہیں۔

تھریسامے کے ساتھ ملاقات کے بعد ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بریگزٹ برطانیہ کے لیے ʼبہت زبردست موقع ہے اور برطانیہ جو بھی کرے، وہ میرے لیے ٹھیک ہے۔

قبل ازیں صدر ٹرمپ اپنے ایک انٹرویو کے دوران برطانوی وزیراعظم تھریسامے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بریگزٹ کے معاملے پر تھریسامے کو سمجھایا بھی تھا مگر انہوں نے اس کا الٹ کیا،ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بریگزٹ سے برطانیہ کو بڑا نقصان ہوگا، بریگزٹ کا مطلب امریکا سے تجارتی تعلقات کے مستقبل کا قتل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بریگزٹ پلان پر عمل ہوا تو پھر ہم یورپ سے ڈیل کریں گے،ٹرمپ نے امیگریشن سسٹم پر بھی تنقید اور لندن کے میئر صادق خان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ صادق خان کی کارکردگی انتہائی خراب رہی ہے جب کہ تارکین وطن کو واپسی کی اجازت دے کر صادق خان دہشت گردی کے واقعات کنٹرول کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں۔

صادق خان نے لندن میں مظاہرین کو ٹرمپ کا غبارہ اڑانے کی اجازت دی تھی ۔

لندن کے پہلے مسلم میئر صادق خان نے ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ صرف انہیں ہی تنقید کا نشانہ کیوں بنا رہے ہیں ،صادق خان نے کہا کہ برسلز، پیرس اور برلن میں بھی دہشت گردانہ حملے کیے گئے لیکن ٹرمپ صرف انہیں ہی نشانہ بنا رہے ہیں اور اس کی وجہ خود ٹرمپ کو بتانا چاہیے کہ ایسا کیوں ہے؟ صادق خان نے ٹرمپ کے اس موقف کو بھی مسترد کر دیا کہ یورپ میں مہاجرین کی آمد کی وجہ سے براعظم کی ثقافت بدل رہی ہے ۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی وزیرِ اعظم تھریسامے کے بریگزٹ منصوبے پر تنقید کے چند ہی گھنٹے بعد کہا ہے کہ امریکا اور برطانیہ کے تعلقات ʼانتہائی خصوصی ہیں، تھریسا مے کے ساتھ ملاقات کے بعد ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بریگزٹ برطانیہ کے لیے ʼبہت زبردست موقع ہے اور برطانیہ جو بھی کرے، وہ میرے لیے ٹھیک ہے۔

وزیراعظم مے نے کہا کہ انھوں نے ٹرمپ کے ساتھ ایک ʼپرعزم منصوبے پر بات کی ہے،دونوں ممالک نے روس کیسا تھ اتحاد اور مضبوطی سے نمٹنے پر اتفاق کیا ہے ۔

برطانوی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا دیگر ممالک کی نسبت روس اور پیوٹن کے ساتھ زیا دہ سخت ہے، قبل ازیں برطانوی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے ایک بار پھر یورپ میں تارکین وطن کی آمد کے سلسلے کو شدید نشانہ بنایا، دریں اثناء ملکہ برطانیہ نے ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا کا استقبال کیا ۔

ٹرمپ نے ملکہ برطانیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میلانیا ہمیشہ سے ہی آپ سے ملاقات کی منتظر تھیں ، ڈونلڈ ٹرمپ ملکہ برطانیہ سے ملاقات کرنے والے 12ویں مریکی صدر ہیں ،دریں اثناء دوسری جانب برطانوی حکومت کی طرف سے فوجی دستے نے امریکی صدر کو سلامی دی ،ٹڑمپ اور انکی اہلیہ کے اعزازا میں عشائیہ دیا گیا ،عشائیے میں ملینیا کا دلکش آف وائٹ گاؤن توجہ کا مرکز بنا رہا،عشائیے سےخطاب میں برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ سے ملازمت کے مواقعے حا صل ہوں گے ۔

یہ بات برطانوی وزیر اعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دیے گئے عشائیہ میں کہی ۔

برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ بریگزٹ قانون پر عمل در آمدگی سے ترقی کا بے مثال ماحول پیدا ہو گا۔

آکسفرڈ شائر میں چرچل کے لان پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ برطا نیہ کی امریکا سے دوستی بہت عظیم ہے ۔ داعش ہو یا روس ہم ساتھ ساتھ ہیں ۔

امریکی صدر کو دیے گئے اس عشائیہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میزبان وزیر اعظم تھریسامے کے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر پہنچے۔

تازہ ترین
تازہ ترین
تازہ ترین